ہندوستان میں 2017۔20میں بچوں کے ساتھ 24لاکھ بدسلوکی کے واقعہ درج

,

   

نئی دہلی۔انٹر پول تفصیلات کے بموجب ہندوستان میں تین سال 2017-20کے دوران بچوں کے ساتھ ان لائن بدسلوکی کے 24لاکھ معلومات درج کئے گئے ہیں جس میں 80فیصد 14سال سے کم عمر کی لڑکیاں متاثرین میں شامل ہیں۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ اعدادوشمار نے سی بی ائی کو ہندوستان میں ان لائن بچوں کے جنسی استحصال کے مواد(سی ایس اے ایم) کے مبینہ پیڈلرسکے خلاف ایک بڑے پیمانے پر کاروائی شروع کرنے کے لئے آمادہ کیاہے۔

مذکورہ انٹرپول تفصیلات نے اشارہ دیاہے کہ مواد اور اس کے صارفین برائے سی ایس اے ایم میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے او رایک جانچ کے ساتھ یہ بات سامنے ائی ہے کہ ایک واحد انٹرنٹ سرچ انجن پر ہی 1.16لاکھ سوالات دستیاب ہوئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے سوشیل میڈیا وایب سائیڈس اور پلیٹ فارمس کی میزبانی کرنے والوں کے ساتھ متعلقہ قانونی دفعات کے ساتھ ان کے کردار او رذمہ داریوں پر اس معاملے میں بات کریں گے۔ایک سینئر اہلکار نے کہاکہ ”انٹرپول سے ملی تفصیلات حیرن کن ہیں۔

اس میں 2.4ملین ان بچوں کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے واقعات دیکھائے گئے ہیں جس میں 80فیصد متاثرین کم عمر لڑکیاں ہیں“۔

مذکورہ سی بی ائی اپریشن میں 50ان لائن سوشیل میڈیا گروپس کو نشانہ بنایاگیا ہے جس میں دنیا بھر سے 5000شراکت دار ہیں جو سی ایس اے ایم شیئر کرتے او ر چلاتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان گروپس میں 36ممبرس پاکستان سے 35کینڈا‘ 35امریکہ‘ 31بنگلہ دیش‘30سری لنکا‘28نائجریا‘ 27ازر بائیجان‘24یمن اور 22ملیشیاء سے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ مرکزی ایجنسی اب غیر ملکی قانون نافذ کرنے والے ان ممالک کے اداروں سے رابطہ کررہی ہے تاکہ ملزمین پر مقدمہ درج کیاجاسکے ان کے مقام کی جانکاری حاصل کی جاسکے اور سی ایس اے ایم کی حقیقی مقام کے متعلق معلومات حاصل کئے جاسکیں۔

ایک عہدیدار نے کہاکہ ”سی بی ائی اپنے ماتحت اداروں سے رسمی اورغیررسمی طریقے کے ذریعہ اشتراک کررہی ہے“۔

ان کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران برآمد ہونے والے بعض الکٹرانک آلات کے تجزیہ سے یہ بات سامنے ائی ہے کہ ایجنسی کے ذریعہ بک کئے گئے بہت سارے ایسے ملزمین ہیں جو سی ایس اے ایم کو ان کے گروپس او رپلیٹ فارمس کے لنکس‘ ویڈیوز‘ تصاویر‘متن‘ پوسٹس او رہوسٹنگ شیئر کرکے باقاعدے رقم بٹورہے ہیں۔

مذکورہ عہدیداروں نے کہاکہ ”اس طرح کے پلیٹ فارمس کے ذریعہ ان لوگوں کو مسلسل ان کے بینک اکاونٹس میں آمدنی پہنچ رہی ہے۔ مجرموں کے پسماندگی اور ترقی سے جوڑ کر اس رقم کے موزانہ پر کام کیاجارہا ہے“۔

اپنی بڑی کاروائی کو 14ریاستوں بھر میں کی گئی ہے مذکورہ سی بی ائی نے 77مقامات کی تلاشی لی اور سات لوگوں کو گرفتار کیاہے۔ یوم اطفال 14نومبر کے روز مذکورہ ایجنسی نے ایک بڑی کاروائی کی شروعات کی تھی جس میں 23علیحدہ ایف ائی آر 83ملزمین کے خلاف اگلے ہی روز درج ہوئے ہیں۔

مذکورہ سی بی ائی کی کاروائی او سی ایس اے ای سے ملی خفیہ جانکاری کی بنیاد پرہوئی ہے۔