ہندوستان میں مسلمانوں پر حملے۔برطانوی ایم پی کو تشویش

,

   

نئی دہلی ۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں چند برسوں سے سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کے خلاف مختلف عنوانات جیسے گاؤکشی، بیف کھانا، وندے ماترم اور جئے شری رام بولنا وغیرہ کو وجہ بناتے ہوئے ہجومی تشدد برپا کیا جارہا ہے۔ اب تک کئی ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں جھارکھنڈ کے تبریز انصاری کا سانحہ تازہ ہے۔ ہندوستان نے مسلم برادری کے ارکان کی اس صورتحال کا بیرون ملک بھی نوٹ لیا جارہا ہے جس کا ثبوت برطانوی ایم پی جوناتن ایشورتھ نے سکریٹری آف اسٹیٹ امورخارجہ اور دولت مشترکہ جرمی ہنٹ ایم پی کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے کیا ہے۔ جوناتن نے اپنے مکتوب میں تحریر کیا کہ ہندوستان کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے، وہاں سے دانستہ ہلاکتوں، حملوں، فساد، امتیاز، غنڈہ گردی اور غیرقانونی حرکات کی رپورٹس آرہی ہیں جو شہریوں کو ان کے مذہبی عقیدہ کے مطابق عمل کرنے کے حق سے روکنے کے مترادف ہے۔ میرے حلقہ انتخاب کے لوگوں نے فکرمندی ظاہر کی کہ ہندوستانی حکومت مسلم برادری پر جاری حملوں کو روکنے کیلئے معقول کارروائی نہیں کررہی ہے۔ میری آپ سے درخواست ہیکہ اس سنگین مسئلہ کا جائزہ لیں اور ضروری اقدام کریں۔