کلبرگی: ہندوستانی مسلمانوں نے ممبئی کے بائکلا سے سابق رکن اسمبلی اور اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما وارث پٹھان کے متنازعہ تبصرہ کو مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ سی اے اےمخالف ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پٹھان نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ ہم متحد ہوکر آزادی حاصل کریں۔ یاد رکھنا ہم 15 کروڑ ہیں لیکن 100 کروڑ سے زیادہ کا غلبہ حاصل کرسکتے ہیں۔
وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم نے اپنی خواتین کو سامنے رکھا ہے ،صرف شیرنیاں نکلی ہیں اور آپ ابھی سے ہی پسینے آ رہے ہیں۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ اگر ہم سب اکٹھے ہو جائیں تو کیا ہوگا۔
ہندوستانی مسلمانوں میں سے ایک اسرار احمد نے اس بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مجلس اتحاد المسلمین بی جے پی کی بی ٹیم ہے – جب انتخابات ہوتے ہیں تو تقسیم کرنے کے لئے مجلس کی طرف سے اس طرح کے بیانات سامنے آتے ہیں – ہندوستان میں مجلس کے قائدین سے کہیں زیادہ بہتر مسلم قائدین موجود ہیں – جب کہ اکبرالدین نفرت انگیز تقریر کو حیدرآباد سے کوئی نہیں جانتا – اب مجلس بہار جاکر ووٹ تقسیم کرے گا بالواسطہ طور پر بی جے پی کی مدد کر ے گی۔
ایک سید اسد علی نامی شخص نے کہا کہ اس بیان سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے ہم سب رد کرتے ہیں۔
نفرت انگیز سیاست کو مسترد کرتے ہوئے امجد سید فہیم نے لکھا ، “ہم مجلس اور ان تقاریر کے خلاف ہیں”۔
مظہر سید نے لکھا ، “کمیونٹی کو چاہئے کہ وہ ایسے عقل مند رہنماؤں سے دور ہو اور ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرے۔






