اداریہ

مرکزی کابینہ اور مسلم نمائندگی

سلام تیری مروت کو مہربانی کوملا اک نیا سلسلہ کہانی کوانتخابی عمل کی گہما گہمی ختم ہوچکی ہے اور ملک میں نظم و نسق کو ایک بار پھر سے موثر

چندرا بابو نائیڈو کی اقتدار پر واپسی

جہاں رہے گا وہیں روشنی لٹائے گاکسی چراغ کا اپنا مکاں نہیں ہوتاپڑوسی تلگو ریاست آندھرا پردیش میں بالآخر تلگودیشم سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے اقتدار پر کامیابی واپسی

امتحانات کا تقدس داؤ پر

ہندوستان میں کسی بھی طرح کے امتحان انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ ان ہی امتحانات کے ذریعہ طلبا کے مستقبل کا تعین ہوتا ہے ۔ ان ہی امتحانات سے

تلنگانہ میں بی جے پی کا مستقبل

بنام بادہ کشی زہر پی گئے ساقینہ پوچھ ہم سے کہ کس امتحاں سے گذرے ہیںتلنگانہ میں بی جے پی کو لوک سبھا انتخابات میں توقع سے زیادہ کامیابی حاصل

سیاسی رقابت ترک کرنا ضروری

دیکھتا ہوں رقابتکب تک ڈراتی ہے مجھےکل نئے سورج کو اپنے ساتھ لیکر آؤں گاہندوستان میں عام انتخابات کا عمل مکمل ہوچکا ہے ۔ سات مراحل میں رائے دہی ہوئی

نریندر مودی کی تیسری میعاد

وقت نے رکھا ہے میرے آگے ایک ایسا سوالہاں ہی کہنا تھا مناسب دوسرا رستہ نہ تھانریندر مودی مسلسل تیسری میعاد کیلئے ملک کے وزیر اعظم بننے والے ہیں۔ دو

آندھرا پردیش اور تبدیل شدہ حالات

وعدوں کے اژدھام لگائو کہ کچھ تو ہوہر قدرِ اعتبار گھٹائو کہ کچھ تو ہولوک سبھا انتخابات اور ساتھ ہی ہوئے اسمبلی انتخابات نے ملک کے حالات اور ان ریاستوں

آج نتائج کا دن

غافل نہیں میں بدلے ہوئے رنگ چمن سےکانٹے بھی نظر میں ہیں گلِ تر بھی نظر میںطویل انتظار کے بعد بالآخر آج وہ دن آگیا جب لوک سبھا کے انتخابی

ایگزٹ پولس کا تماشہ

نہ تھا کچھ تو خدا تھا ، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتاڈبویا مجھکو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتاویسے تو ہر بار انتخابات کے بعد ایگزٹ پولس

اسرائیل کا دوغلا پن

یارب ترے جہاں میں کوئی بھی دکھی نہ ہودل میں ملال چہروں پہ آزردگی نہ ہواسرائیل اور امریکہ کا ڈوغلا پن ایک بار پھر واضح طور پر دکھائی دے رہا

آج آخری مرحلہ کی رائے دہی

ظالم ہے ایک سمت تو مظلوم اک طرفہٹ دھرمیاں ہی دیکھیں نظر اب جدھر گئیہندوستان میں رائے دہی کا عمل آج ایک طرح سے اختتام کو پہونچے گا ۔ حالانکہ

اسرائیل کی منظم سازش اور رفح

اب پرندے جانور بھی بن گئے ماتا پتاایک انساں ہی جہاں میںا یسا ویسا ہوگیاایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے دنیا بھر میں اپنی مخالفت اور تنقیدوں کو خاطر میں

تلنگانہ‘فون ٹیاپنگ اسکام

کسی کی آنکھ بھی پر نم نہیں ہےکوئی اپنا شریکِ غم نہیں ہےویسے تو سیاسی جماعتیں جب کبھی ریاستی اور قومی سطح پرا قتدار حاصل کرتی ہیں وہ اپنے اقتدار

مابعد انتخابات کی تیاریاں

سکون نہیں ہے زمانہ میں انتشار تو ہےہمارے قبضہ میں کچھ بھی ہو اقتدار تو ہےملک بھر میں انتخابات کا عمل اب اپنے اختتامی مراحل میں پہونچ چکا ہے ۔

منشیات ‘ نوجوان اور سلیبریٹیز

نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہےمزہ تو جب ہے کہ گرتے کو تھام لے ساقیبدلتے وقتوں کے ساتھ سماج میں مختلف لعنتیں بھی سرائیت کر گئی ہیں

مسئلہ رائے دہی کے تناسب کا

جمہوریت ایک طرز حکومت ہے کہ جس میںبندوں کو گِنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے جس طرح سے گذشتہ کئی انتخابات سے ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے تعلق سے

الیکشن کمیشن کی سرزنش بھی بے اثر

شہرت کی بھوک ہم کو کہاں لیکے آگئیہم محترم ہوئے بھی تو کردار بیچ کرملک میں آخری مرحلہ کی انتخابی مہم چل رہی ہے ۔ ہر گوشے سے یہ کوشش

آخری دو مراحل کیلئے حکمت عملی

میں نے چاہا تھا کہ دشمن کی تباہی پر ہنسوںطعنہ زن مجھ پر میری شائستگی ہونے لگیعام انتخابات 2024 کے پانچ مراحل کی رائے دہی مکمل ہوچکی ہے اور اب

انتخابات ‘ پانچ مراحل کی تکمیل

کلیوں کا ہے نہ دوش نہ گل چیں کی ہے خطاکچھ دیر کو لبھایا ہے فصل بہار نےدنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے ہندوستان میں انتخابات کے سات

چبھتے سوالوں سے فرار کیوں ؟

جب اُٹھتی ہے موجوں میں لہر بغاوتسمندر میں کرتی ہیں برپا تلاطموزیراعظم نریندر مودی ویسے تو ہر مسئلہ پر اظہار خیال کرنے کیلئے جانے جاتے ہیں۔ وہ معمولی سی باتوں