اداریہ

کانگریس ‘ششی تھرور اور بے چینی

جی رہا ہوں جو محبت کا سہارا لیکرایک سب سے بڑی تہمت تو مرے سر ہے یہیکانگریس ‘ششی تھرور اور بے چینیکانگریس پارٹی کے ساتھ ہمیشہ سے یہ مسئلہ رہا

فرقہ پرستی کی حد کہاں تک ؟

انتہائی افسوس کی بات یہ ہے کہ ہندوستان جیسے مذہبی رواداری کی مثال پیش کرنے والے ملک میں آج ہر مسئلہ کو ہندو ۔ مسلم رنگ دیا جا رہا ہے

مابعد جنگ بندی

آپ کی ایک توجہ کے بدل جانے سےدل تو بدلا ہی نہیں درد کی صورت بدلیہندوستان اور پاکستان کے مابین انتہائی کشیدہ صورتحال کے بعد جنگ بندی ہوگئی ہے ۔

بات چیت ‘ پاکستان ناقابل بھروسہ

ہندوستان اور پاکستان کے مابین جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ۔ دونوںملکوں کے مابین فوجی کارروائیوں کا سلسلہ روک دیا گیا ہے ۔ حالانکہ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی

پاکستان کو یکا و تنہا کیا جائے

لازم ہے دل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقللیکن کبھی کبھی اِسے تنہا بھی چھوڑ دےپاکستان اپنی دہشت گردانہ اور جارحانہ کوششوں سے باز نہیں آ رہا ہے ۔ ہندوستان کے

افواہوں اور ہیجان سے گریز ضروری

ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیاآگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیاپاکستان کے ساتھ کشیدگی اور فوجی کارروائیوں کے تعلق سے سارے ملک کے عوام میں شدید دلچسپی پائی جاتی ہے

سندور آپریشن ‘ کل جماعتی اجلاس

دلوں میں جب وطن ہے اگر تو ایک رہونکھارنا یہ چمن ہے اگر تو ایک رہوہندوستان کی مسلح افواج کی جانب سے کئے گئے آپریشن سندور کی کامیابی سے حکومت

بہار ‘ انتخابی و سیاسی سرگرمیاں

ایک دل ہے اور طوفانِ حوادث اے جگرایک شیشہ ہے کہ ہر پتھر سے ٹکراتا ہوں میںشمالی ہند کی ہندی ریاست بہار میںانتخابات جاریہ سال کے اواخر میں ہونے والے

راہول گاندھی کا ذمہ دارانہ موقف

اُٹھ کے اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہےمشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہےکانگریس قائد ولوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی ملک کو درپیش تمام

ما بعد پہلگام ‘ نفرت کا ماحول

نفرت کی ایک نگاہ جگر تک اُتر گئیہر ایک کو اک پل میں فکرمند کر گئیپہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں نے جہاں ابتداء میں ملک بھر میں اتحاد و

ذات پات کا سروے ‘ سیاسی دعوے

اپنی حاجت پہ تیری نظروں سے گرتا کیسےاپنا سرمایۂ خودداری میں کھوتا کیسےمرکزی حکومت کی جانب سے مردم شماری میں ذات پات کا سروے کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا

یوگا گرو رام دیو کی سرزنش

پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگرمردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک بے اثریوگا گرو رام دیو کو ایک بار پھر عملا عدالت کی سرزنش کا

غیر ضروری الجھن اور غلط فہمیاں

اپنے جیون کی الجھن کو کیسے میں سلجھائوںاپنوں نے جو درد دیئے ہیں کیسے میں بتلائوںجس وقت سے کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے اس کے بعد

فلسطینیوں کی حالت پر توجہ ضروری

دید کے قابل ہے ہمدم یہ تضادِ قول و فعلامن کا پرچار بھی جاری ہے بمباری کے ساتھجنگ سے متاثرہ غزہ پٹی اور فلسطین کے دیگر علاقوں کے عوام انتہائی

نفرت کی سیاست بند کی جائے

اُن کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتےدل میں چُبھتے ہوئے خنجر نہیں دیکھے جاتےہندوستان میں یہ روایت بن گئی ہے کہ کسی بھی مسئلہ کو مذہبی تعصب کا شکار

فرقہ وارانہ تفرقہ پیدا کرنے کی کوششیں

امتحاں وفا کا بھی ہوا جفا کا بھی ہواہم تمھیں جان گئے تم ہمیں پہچان گئےپہلگام میںہوئے دہشت گردانہ حملے پر سارا ملک برہم ہے ۔ عوام میں شدید جذبات

ملک کا ماحول بگڑنے نہ پائے

اوج و اقدار پہ یوں فخر نہ کریہ نہ بن جائے تنزّل تیراپہلگام دہشت گردانہ حملے نے سارے ملک کو دہلا کر رکھ دیا ہے ۔ عوام میں شدید بے

فرقہ پرستوںکو عدالتی پھٹکار

جذبۂ جنوں اپنا آج رنگ لایا ہےمنزلوں تک آپہنچے عزم کے سہاروں پرفرقہ پرست عناصر ملک میں ہر شعبہ پر اپنا تسلط جمانا چاہتے ہیں۔ اپنے سیاسی ‘ تجارتی اور