اداریہ

ما بعد پہلگام ‘ نفرت کا ماحول

نفرت کی ایک نگاہ جگر تک اُتر گئیہر ایک کو اک پل میں فکرمند کر گئیپہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں نے جہاں ابتداء میں ملک بھر میں اتحاد و

ذات پات کا سروے ‘ سیاسی دعوے

اپنی حاجت پہ تیری نظروں سے گرتا کیسےاپنا سرمایۂ خودداری میں کھوتا کیسےمرکزی حکومت کی جانب سے مردم شماری میں ذات پات کا سروے کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا

یوگا گرو رام دیو کی سرزنش

پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگرمردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک بے اثریوگا گرو رام دیو کو ایک بار پھر عملا عدالت کی سرزنش کا

غیر ضروری الجھن اور غلط فہمیاں

اپنے جیون کی الجھن کو کیسے میں سلجھائوںاپنوں نے جو درد دیئے ہیں کیسے میں بتلائوںجس وقت سے کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے اس کے بعد

فلسطینیوں کی حالت پر توجہ ضروری

دید کے قابل ہے ہمدم یہ تضادِ قول و فعلامن کا پرچار بھی جاری ہے بمباری کے ساتھجنگ سے متاثرہ غزہ پٹی اور فلسطین کے دیگر علاقوں کے عوام انتہائی

نفرت کی سیاست بند کی جائے

اُن کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتےدل میں چُبھتے ہوئے خنجر نہیں دیکھے جاتےہندوستان میں یہ روایت بن گئی ہے کہ کسی بھی مسئلہ کو مذہبی تعصب کا شکار

ملک کا ماحول بگڑنے نہ پائے

اوج و اقدار پہ یوں فخر نہ کریہ نہ بن جائے تنزّل تیراپہلگام دہشت گردانہ حملے نے سارے ملک کو دہلا کر رکھ دیا ہے ۔ عوام میں شدید بے

فرقہ پرستوںکو عدالتی پھٹکار

جذبۂ جنوں اپنا آج رنگ لایا ہےمنزلوں تک آپہنچے عزم کے سہاروں پرفرقہ پرست عناصر ملک میں ہر شعبہ پر اپنا تسلط جمانا چاہتے ہیں۔ اپنے سیاسی ‘ تجارتی اور

مہاراشٹرا میں نئی سیاسی صف بندیاں

گندی سیاست میں ڈھل گئی انسانیت تمامآپس کی بھائی چارگی آخر کدھر گئیملک بھر میں سیاسی جماعتیں اپنے اپنے سیاسی مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے سرگرم دکھائی دے رہی ہیں۔

عدلیہ اور حکومت

ذرا بھی خوف نہیں گردشِ زماں کا ہمیںفلک ہے سرپہ ہمارے سدا سے سایہ فگنہندوستان میں جہاں بے شمار دستوری اور جمہوری اداروں پر حکومت نے اپنا کنٹرول اور تسلط

سپریم کورٹ سے عارضی راحت

وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکناسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھاملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت کے متنازعہ وقف

آدتیہ ناتھ کی زبان شائستگی سے عاری

نہ چھیڑ اے نکہت بادِ بہاری راہ لگ اپنیتجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں ہم بیزار بیٹھے ہیںاترپردیش کے چیف منسٹر آدتیہ ناتھ اپنے غیرشائستہ لب و لہجہ اور انتہائی شرمناک تبصروں

گورنر ٹاملناڈو کا طرز عمل

زباں خنجر کی کُھلتی ہے ہُنر خاموش رہتے ہیںلہو بہتا رہتا ہے بشر خاموش رہتے ہیںگورنر ٹاملناڈو ایسا لگتا ہے کہ تنازعات میں گھرے رہنے کو پسند کرتے ہیں۔ یہی

وقف ترمیمی قانون ‘ بنگال میں تشدد

اگر ضمیر ہے تابوتِ بے حسی میں بندیزیدِ شہر سے پھر بیعت میں قباحت کیاوقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے ۔ کئی مسلم

اترپردیش میں لا قانونیت کا راج

ہر جذبۂ انس و الفت و وفا پر حکومت میریہر جذبۂ قدر و عظمت و رضا پر سکونت میریاترپردیش میں آئے دن اس طرح کے واقعات پیش آتے چلے جا