اداریہ

یو پی ‘ آکسیجن مانگنے پر مقدمہ

ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میںاب ایک اور نیا طریقہ اختیار کیا گیا ہے ۔ ریاست کی آدتیہ ناتھ حکومت نے اپنی ناکامیوں اور نااہلی کو چھپانے کیلئے

کورونا پر مرکز کے دعوے بے بنیاد

ایک ایسے وقت میں جبکہ سارے ملک میں کورونا پر قیامت صغری کے مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں مرکزی حکومت نے یہ ادعا کیا ہے کہ ہندوستان کورونا سے

الیکشن کمیشن پر پھر پھٹکار

کورونا کی دوسری لہر نے الیکشن کمیشن کو ایک نئے دوراہے پر لا کھڑا کردیا ہے جہاںاسے مسلسل عدالتوں کی تنقیدوں اورشدید ریمارکس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

کورونا ‘ لہر نہیں سونامی ہے

خوب تھا پہلے سے ہوتے جو ہم اپنے بدخواہکہ بھلا چاہتے ہیں اور برا ہوتا ہے دہلی ہائیکورٹ نے آج کوروناسے نمٹنے میںدہلی حکومت کی تیاریوںپر ناراضگی کا اظہار کرتے

ایک قوم ‘ صرف نعرہ

اور سب چن لے میرے دامن سےزخمِ دل کے گلاب رہنے دےایک قوم ‘ صرف نعرہملک کو درپیش انتہائی سنگین بحران کے وقت میں آج وزیر اعظم نریندر مودی نے

الیکشن کمیشن کی سرزنش

شدید دھوپ میں تپ کر وہ ہوگیا کندناچانک آج ملا بن کے سائبان مجھے کلکتہ ہائیکورٹ کو بالآخر میدان میں اترتے ہوئے الیکشن کمیشن کی سرزنش کرنی پڑی ہے جس

ہیلت ایمرجنسی ضروری

مہرباں ہوکے بلالو مجھے چاہو جس وقتمیں گیا وقت نہیں کہ پھر آ بھی نہ سکوںہیلت ایمرجنسی ضروریکورونا کا قہر ایسا لگتا ہے کہ اب سارے ملک میں حقیقی معنوں

!پھر لاک ڈاؤن کا سہارا

کچھ غریب بے چارے سر جھکائے بیٹھے ہیںجان پر ہے بن آئی اس برستے پانی میں کورونا کی شدت کو دیکھتے ہوئے ملک کے کئی شہروں میں نائیٹ کرفیواور دیگر

کورونا کی افرا تفری

میں پریشاں تھا پریشاں ہوں نئی بات نہیںآج وہ بھی ہیں پریشان خدا خیر کرےکورونا کی افرا تفریکورونا نے سارے ہندوستان کو ایک بار پھر اپنی لپیٹ میں لے لیا

کورونا وباء کے دوران انتخابات

کون روکتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوستسب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیاکورونا وباء کے دوران انتخاباتہندوستان بھر میں کورونا کی وباء نے دوبارہ قیامت صغری

حقائق کی پردہ پوشی کیوں؟

ملک بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے پہلی سے زیادہ تباہی مچانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔ ملک کی تقریبا ہر ریاست اور ہر شہر کو اس

گودی میڈیا کا دوہرا معیار

ایک سال قبل جب ہندوستان میں کورونا وائرس نے بتدریج شدت اختیار کرنی شروع کی تھی اور ملک بھر کے عوام کو اس تعلق سے تشویش لاحق ہونے لگی تھی

صرف ممتابنرجی کو سزا کیوں ؟

مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کئی مثالیں قائم کرتے جا رہے ہیں۔ ایسے بے شمار واقعات و تبدیلیاں ہو رہی ہیں جو ملک میں پہلے کہیں شائد ہی دیکھنے میں

ملعون کی درخواست مسترد

نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ قندہ زنپھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گاملک کی عدالت عظمی ( سپریم کورٹ ) نے ایک ملعون کی درخواست کو مسترد

!بی جے پی کی بنگال ووٹرس کو دھمکی

ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے؟تمہی کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے؟بی جے پی یا تو شدید سیاسی بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے یا

بنگال ‘ انتخابی ریاست یا میدان جنگ

شعلۂ غم کو ذرا اور ہوا دی جائےیہی بہتر ہے کہ اب شمع بجھادی جائےبنگال ‘ انتخابی ریاست یا میدان جنگمغربی بنگال کے انتخابات ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان بھر

مسائل نظر انداز ‘ انتخابات پر توجہ

مرکز کی نریندر مودی حکومت نے اپنی ساری توجہ مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات پر مرکوز کرلی ہے ۔ آسام میں بھی بی جے پی نے انتخابی مہم چلائی اور

!کورونا ویکسین پر بھی سیاست

کُھل جاتا اگر تم پہ مرا رازِ تمنّااس طرح تمنا مری برباد تو ہوتیہندوستان میں ویسے تو ہر مسئلہ پر سیاست کی جاتی ہے اور سیاسی رنگ دے کر فائدہ

جھوٹ کون پھیلا رہا ہے

سیاست میں اکثر و بیشتر جھوٹ کا سہارا لیا جاتا ہے ۔ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے غلط دعوے کئے جاتے ہیں۔ غلط پروپگنڈہ کیا جاتا ہے ۔ غلط تشہیر