قربانی کی عیدتاریخ ، فلسفہ اور پیغام
قربانی درحقیقت حضرت ابراہیم اور حضرت اسمعیل علیھما الصلاۃ والسلام کی جاں نثاری کی عظیم یادگار ہے کہ جب حضرت ابراھیم علیہ السلام، اﷲ تعالیٰ کے اشارہ پر ضعیفی کی
قربانی درحقیقت حضرت ابراہیم اور حضرت اسمعیل علیھما الصلاۃ والسلام کی جاں نثاری کی عظیم یادگار ہے کہ جب حضرت ابراھیم علیہ السلام، اﷲ تعالیٰ کے اشارہ پر ضعیفی کی
’’آج کافر لوگ تمہارے دین (کے غالب آجانے کے باعث اپنے ناپاک ارادوں) سے مایوس ہوگئے، سو (اے مسلمانو!) تم ان سے مت ڈرو اور مجھ ہی سے ڈرا کرو۔
احادیث میں یومِ عرفہ کے روزے کی غیر معمولی فضیلت بیان کی گئی ہے. حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: صِيَامُ يَوْمِ
حافظ صابر پاشاہدکن کو اولیاء کرام کا شہر کہا جاتا ہے۔ کیونکہ یہاں کافی تعداد میں اولیاء اور صوفیاء کے مزارات ہیں۔ یہ اولیا کرام کی سرزمین ہے، جنھوں نے
عبداللہ محمد عبداللہعَرَفَہ، ماہ ذوالحجہ کے نویں دن کو کہا جاتا ہے جس کی دین اسلام میں بہت اہمیت ہے لہٰذا اس مناسبت سے تاریخ اسلام میں کثیر تعداد میں
از:ڈاکٹر سید عارف پاشاہ قادریسلطان الفقراء حضرت سید شاہ عبد اللّطیف لااُبالی قدس سرہٗ کا شمار ہندوستان کے اولیائے اکابرین میں ہو تا ہے۔ جن کی اولاد میں اور اہلِ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ میں دمام میں مقیم ہوں ‘ ہر سال میری اہلیہ قربانی کرتی ہے ‘ مجھے ایک۱۳ سالہ لڑکا ہے ‘ گزشتہ سال
اور پورا کرو حج اور عمرہ اللہ (کی رضا) کے لیے پھر اگر تم گھر جاؤ تو قربانی کا جانور جو آسانی سے مل جائے (وہ بھیجدو) اور نہ منڈاؤ
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنهما قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم : فِي الْحَجَرِ وَﷲِ، لَيَبْعَثَنَّهُ ﷲُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، لَهٗ عَيْنَانِ يُبْصِرُ بِهِمَا وَلِسَانٌ يَنْطِقُ بِهٖ،
خبر اے کاش یہ ہوتی کہ حج کیا چیز ہوتی ہے حج، دین اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم اور بنیادی ستون ہے۔ مالی و بدنی عبادت کا جامع
پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادریحج کا تجزیہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے مناسک و ارکان سراسر شعائر اللہ (اللہ کی نشانیاں) کی تعظیم اور محبوبان الہی کی
حافظ صابر پاشاہ وَالْفَجْرِ o وَلَيَالٍ عَشْرٍ o وَالشَّفْـعِ وَالْوَتْرِ oقسم ہے صبح صادق کی ،دس راتوں کی اور جفت کی اور طاق کی۔ (سورۃ الفجر)ماہِ ذوالحجۃ الحرام اسلامی اعتبار
ڈاکٹر محی الدین حبیبیحضرت خواجہ حبیب علی شاہ ۲۰ جمادی الثانی ۱۲۳۶ ہجری کو بوقت چاشت چمن زارِ ہستی میں جلوہ افروز ہوئے ۔ آپؒ کا سلسلہ جدی حضرت عبدالغفور
حافظ محمدسعیدالدین نظامیوَاَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلّـٰهِ ۚ oاور پورا حج کرو اور عمرہ کرو اﷲ کی (رضا) کیلئے۔(سورۃ البقرہ)اہلِ عرب قدیم زمانہ سے حج کیا کرتے تھے، لیکن ان کے نزدیک
حبیب محمد بن عبداﷲ رفیع المرغنیمولانا مفتی عبداللہ بن احمد القرموشی المعروف بہ محوی شاہ نوری چشتی قادری رحمتہ اﷲ علیہ علم و تقویٰ کے پیکر ،للہیت اور معرفت الٰہی
محمد فہد الزماں خانحیدرآباد فرخندہ بنیاد کو اس بات کا اعزاز حاصل رہا ہے کہ اﷲ عزوجل نے اس کے دامن کو ایسے کئی محبوب بندوں سے بھردیا جنھوں نے
تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد چاہتے ہیں ۔ (سورۃ الفاتحہ ۔۴) گزشتہ سے پیوستہ … اور اس میں بھی کلام نہیں کہ محبوبانِ خدا کے ساتھ
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنهما أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمَ اسْتَفْتَتْ رَسُولَ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، وَالْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِيْفُ رَسُوْلِ ﷲِ صلی اللہ عليه
مرشد کی يہ تعلیم تھی اے مسلم شوريدہ سرلازم ہے رہرو کے لئے دنيا میں سامانِ سفرحکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے ۱۹۱۱ء میں علیگڑھ یونیورسٹی میں انگریزی زبان
محمد رضوان اللہ یزدانی نقشبندی قادریحضرت قبلہؒ کا اسم مبارک پیر سید شاہ قدرت اللہ قادری اور والد ماجد حضرت پیر سید شاہ غلام غوث قادریؒ تھے۔ سلسلہ نسب جد