حضرت سید شاہ راجو محمد محمد الحسینی قبلہؒ
سید شاہ ندیم اللہ حسینی حیدرآباد دکن کے مشہور بزرگ قطب الاقطاب حضرت سید شاہ یوسف محمد محمد الحسینی قبلہؒ المعروف حضرت سید شاہ راجو حسینی قبلہؒ کا سلسلۂ نسب
سید شاہ ندیم اللہ حسینی حیدرآباد دکن کے مشہور بزرگ قطب الاقطاب حضرت سید شاہ یوسف محمد محمد الحسینی قبلہؒ المعروف حضرت سید شاہ راجو حسینی قبلہؒ کا سلسلۂ نسب
سید ابراہیم شاہ قادری خلیلؔحضرت پیر سید امیر شاہ قادری رحمۃ اللہ علیہ بنگلور کے تعلقہ رام نگر میں ۱۳۴۱ھ میں حضرت سید لطیف حسنی چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے
بیشک جو لوگ ایذا پہنچاتے ہیں اللہ اور ا س کے رسول کو اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت سے محروم کر دیتا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی
معاشرہ کی تشکیل کا انحصار خاندانی نظام پر ہے ، اور خاندانی نظام کی بنیاد میاں بیوی کے درمیان باہمی رضامندی سے طے پائے جانے والے عقد نکاح پر ہے
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه قَالَ: بَيْنَمَا أَنَا وَالنَّبِيُّ ﷺ خَارِجَانِ مِنَ الْمَسْجِدِ فَلَقِيَنَا رَجُلٌ عِنْدَ سُدَّةِ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: يَا رَسُوْلَ اللہِ، مَتَي السَّاعَةُ؟ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ :
الحاجہ سیدہ صالحہ برہانہ ( شاہین ) ابتدائے آفرینش سے حق و باطل کی جنگ جاری ہے ۔ جب سے شیطان نے جناب آدم کو جنت سے نکلوایا اور اس
ابوزہیر سید زبیر ہاشمی نظامیصفرالمظفر لغوی اعتبار سے اِس کے معنی خالی یا زرد کے ہیں ۔ ایامِ جاہلیت میں اس نام کے دو مہینے تھے صفرالاولی اور صفرالآخرہ۔ اسلامی
حافظ محمد حمیدالدین قادریدکن زمانہ قدیم سے علم و عرفان اور روحانیت کا گہوارہ رہا ہے ۔ قندھار (موجودہ مہاراشٹرا ) بلاشبہ صدیوں سے علم و عرفان کا مرکز رہا
سوال: کوئی غیرقوم کا شخص اسلام قبول کرتا ہے تو کیا مسلمان شخص غیرقوم کو قبول کرسکتا ہے ؟جواب : اسلام دین حق ہے ، اسلام کے سوا کوئی مذہب
بیشک جو لوگ ایذا پہنچاتے ہیں اللہ اور ا س کے رسول کو اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت سے محروم کر دیتا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی
تعلیم و تربیت ایک اہم ذمہ داری اور دینی فریضہ ہے، اس سے پہلوتہی نقصان عظیم کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔ آج کے اس دور مادیت میں سب سے بڑی
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ: لَا يُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتّٰى يَکُوْنَ اللہَ وَرَسُوْلُهٗ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا، وَحَتّٰى يُقْذَفَ فِي النَّارِ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ہندہ اور اس کے رضاعی ماموں کا لاعلمی میں نکاح ہوگیا۔اب دریافت طلب امر یہ ہیکہ رضاعی ماموں سے شرعاً
موت سے وجود ختم نہیں ہوتا ، موت کے فرشتے کی رسائی انسان کے مرکز وجود تک نہیں ہے ،مرنے کے بعد بھی حیات انسانی کا تسلسل جاری رہتا ہے
ڈاکٹر قمر حسین انصاری(گزشتہ سے پیوستہ ) یہاں سے فارغ ہوکر اب چاہِ زمزم کی طرف بڑھے جس کی صحیح اور مستند روایات سے سبھی بخوبی واقف ہیں ۔ آبِ
ترتیب: کفایت اللہ سنابلی {لَآ إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ }[الأنبياء: ۸۷]سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یونس
اور ہر ایک فرقے کے لیے (موت کا) ایک وقت مقرر ہے۔ جب وہ آ جاتا ہے تو نہ تو ایک گھڑی دیر کرسکتے ہیں نہ جلدی۔(سورۃ الاعراف ۳۴)موت کی
سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک انصاری صحابی کے جنازے کے ساتھ رسول اللہ ﷺکے ہمراہ نکلے، جب ہم قبر کے پاس پہنچے
ہدایت و رہنمائی اور ارشاد و اصلاح کی کامیابی رہنما یا مصلح کی ذہنی اور عملی صلاحیتوں پر ہوتا ہے کسی شخص سے نصیحت کے چند جملے کہہ دینا کوئی
عالم اجسام سے انسان کو موت کے ذریعہ عالم برزخ میں بھیج دیا جاتا ہے ۔ برزخ کے معنی درمیان کے ہیں ، عالم برزخ کو برزخ اس لئے کہا