امام عالی مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت محض مظلومیت کی داستان
یا معرکۂ حق و باطل میں اللہ کی برہان موت کو سمجھا ہے غافل اختتام زندگیہے یہ شام زندگی، صبح دوامِ زندگیعشق ومحبت اور حق و صداقت کی راہ میں
یا معرکۂ حق و باطل میں اللہ کی برہان موت کو سمجھا ہے غافل اختتام زندگیہے یہ شام زندگی، صبح دوامِ زندگیعشق ومحبت اور حق و صداقت کی راہ میں
ڈاکٹر قمر حسین انصارینبی اسلام کی تشریف آوری سے یثرب کو مدینہ منورہ کا عنوان ملا ۔ آپ ﷺ کی نسبت سے ہر اُس مقام کو اعلیٰ مقام ملا جہاں
عطاء الرحمن ندویمحرم الحرام ’’اشہر حرم‘‘ یعنی ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جن کو دوسرے مہینوں پر ایک خاص مقام و مرتبہ حاصل ہے، یہ مہینہ ’’شہر اللہ‘‘
حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں جب رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ و سلم مدینہ طیبہ رونق افروز ہوئے تو انصار نے دیکھا کہ آپ کے ذمہ
مولانا شاہ محمد جعفر محی الدین حسینی قادریپروردگار عالم نے کلام حکیم کی متعدد آیات جلیلہ میں اپنے نیک برگزیدہ اور صالح و متقی بندوں کی تعریف و توصیف فرما
سعدیہ محمدصدیاں بیت جاتی ہیں ،سال کے بعد سال گزرتے ہیں۔ وقت ہزاروں کروٹیں لیتا ہے تب کہیں جاکر کسی دیدہ ور کی صورت نظر آتی ہے۔ جس طرح نظام
سید اسعد حسین ہارونی ذیشان پاشاہاسلامی معاشرہ میں اولیاء اللہ کا بلند مقام ہے کیونکہ وہ خاصانِ خدا ہیں ۔ اولیاء کرام دنیا میں اسلام کی روشنی کو پھیلانے کیلئے
اسلام چونکہ دنیوی اور دینی ، نجی اور مجلسی زندگی میں امتیاز روا نہیں رکھتا اس کے لئے اخلاق کا مسئلہ کل زندگی کا مسئلہ ہے ۔ حسن اخلاق کا
نہیں ہیں محمدؐ (فداہٗ رُوحی ) کسی کے باپ تمہارے مردوں میں سے بلکہ وہ اللہ کے رسول اورخاتم النبیین ہیں اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے ۔
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : مَنْ لَمْ يَمْنَعْهٗ مِنَ الْحَجِّ حَاجَةٌ ظَاهِرَةٌ أَوْ سُلْطَانٌ جَائِرٌ أَوْ مَرَضٌ حَابِسٌ،
سید شاہ مصطفے علی صوفی سعید قادریشیخ عبدالحق محدث دہلوی قدس سرہ نے اپنی تصنیف ’’جذب القلوب الیٰ دیار المحبوب‘‘ میں لکھا ہے کہ اُمت کے تمام علماء کا اس
مرسل: ابن ِعبدالملک محمدعبدالعظیم نظامی۱) حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ میری مسجد میں ایک نماز کعبہ کے سوا دوسری مسجدوں میں ایک ہزار نمازوں سے بہتر
: حافظ صابر پاشاہاللہ رب العزت نے مقامات وامکنہ میں بعض مخصوص ومقدس مقامات کو دوسرے بعض پر فوقیت بخشی ہے، ان ہی مخصوص ومقدس مقامات میں سے دار ہجرتِ
مولاناحافظ سید مدثر حسینیتاریخ عالم شاہد ہے کہ دنیا میں اسلام تلوار ،ہتھیار اور جنگ وجدال سے نہیں بلکہ عمل،سیرت اور کردار سے پھلا پھولا اور پھیلا ہے۔ تاریخ گواہ
نہیں ہیں محمدؐ (فداہٗ رُوحی ) کسی کے باپ تمہارے مردوں میں سے بلکہ وہ اللہ کے رسول اورخاتم النبیین ہیں اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے ۔
عَنْ عَبْدِ ﷲِ بْنِ عَمْرٍو رضي اللہ عنه قَالَ : إِنَّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم : أَيُّ المُسْلِمِيْنَ خَيْرٌ؟قَالَ : مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِهٖ وَيَدِهٖ.
کتاب و حکمت کی تعلیم اور تزکیہ نفوس ، رسالت و نبوت کے بنیادی مقاصد ہیں ۔ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ’’بیشک اﷲ تعالیٰ نے مومنین پر احسان
حامد محمد خان۱۔ بعض لوگ حدودِ عرفات کے باہر ہی پڑاؤ ڈال دیتے ہیں اور غروبِ آفتاب تک وہیں رہ کر مزدلفہ لوٹ آتے ہیں ۔ یہ بہت بڑی غلطی
وَاَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلّـٰهِ ۚاور پورا حج کرو اور عمرہ کرو اﷲ کی (رضا) کیلئے۔(سورۃ البقرہ)اہلِ عرب قدیم زمانہ سے حج کیا کرتے تھے، لیکن ان کے نزدیک حج ایک میلہ
ڈاکٹر قمر حسین انصاریہم نے یہ دیکھا ہے کہ جب کسی میت کی تدفین کی جاتی ہے تو قبر میں چہرے کا رُخ قبلہ رو رکھا جاتا ہے اور اگر