ماہِ میلاد کا پیغام
ڈاکٹر عاصم ریشماںہمارے سوچنے سمجھنے اور غور کرنے کی بات یہ ہے کہ ہماری زندگیوں میں یہ ماہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم جتنی مرتبہ پلٹ
ڈاکٹر عاصم ریشماںہمارے سوچنے سمجھنے اور غور کرنے کی بات یہ ہے کہ ہماری زندگیوں میں یہ ماہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم جتنی مرتبہ پلٹ
اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی مجھے صحت بخشتا ہے ۔ اور جو مجھے مارے گا اور پھر زندہ کرے گا۔اور جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ
حدثني عبد اللہ بن محمد، حدثنا عبد الملك بن عمرو، حدثنا زهير بن محمد، عن محمد بن عمرو بن حلحلة، عن عطاء بن يسار، عن أبي سعيد الخدري، وعن أبي
سکھ ، دُکھ ، رنج و شادمانی ، صحت و بیماری اور راحت و تکلیف انسانی زندگی کے دو متضاد پہلو اور لازمی اجزاء ہیں ۔ کوئی فرد بشر مصائب
خالد سامی خالدایک دفعہ حضور اکرم ﷺ منبر پر خطبہ دے رہے تھے۔ آپ کے قریب ہی سیدنا حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما موجود تھے۔ آپ
فریدہ زینگزشتہ سے پیوستہ ۰۰۰۰ اپنے وفادار ساتھیوں کو مخاطب کرکے شاہ نے بخوشی لوٹنے کا حکم دیا حالانکہ یہ جاں نثار فدائے حسینؓ پروانہ وار شمع پر نثار ہونے
خواجہ وحیدالدین صدیقیشیخ احمد بن عبد الاحد زین العابدین فاروقی سرہندی رحمۃ اللہ علیہ مجدد الف ثانی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ یہ در اصل ان کا خطاب ہے
ڈاکٹر قمر حسین انصاریبلاشبہ قرآن مجید کتاب الٰہی ہے جو تمام انسانیت کے لئے ہدایت اور مکمل دستورِ حیات ہے جسے عملی جامہ پہناکر نبی کریم ﷺ نے ایک ایسا
حیدرآباد۔/13 ستمبر ( راست) انجمن فدائیان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک طلباء و
اور جو مصیبت تمہیں پہنچتی ہے تمہارے ہاتھوں کی کمائی کے سبب پہنچتی ہے اور وہ (کریم) درگزر فرما دیتا ہے (تمہارے) بہت سے کرتوتوں سے۔ (سورۃ الشوریٰ :۴۲)قرآن کریم نے
عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : لِي خَمْسَةُ أَسْمَاءٍ : أَنَا مُحَمَّدٌ وَأَحْمَدُ، وَأَنَا الْمَاحِي الَّذِي يَمْحُو ﷲُ
بلاشبہ عشق و محبت کے جذبات قابل قدر ہیں ، قابل افتخار ہیں وہ لمحات جو عشق و شیفتگی اور ذکر جمیل میں بسر ہوں، صد آفریں ہیں وہ زبانیں
فریدہ زیندنیا کی ہرقوم اپنے اجداد اپنے اسلاف کے کارناموں کو اپنے لئے مشعل راہ بناکر چلتی ہے ۔ اسلام وہ واحد مذہب ہے جس نے اجداد کے اعمال و
اس دنیا میں انسان کی آمد اور رفت ایک معمول کا عمل ہے۔ جو انسان بھی دنیا میں آیا ایک نہ ایک دن قانونِ قدرت کے تحت اسے سفرِ آخرت
حضرت سید شاہ افضل بیابانی الرفاعی القادری رحمۃ اللہ علیہ ۱۲۱۰ھ میں تولد ہوئے۔ آپؒ کی ابتدائی تعلیم قلعہ ورنگل میں حضرت فقیر اللہ شاہ صاحب کے پاس ہوئی۔ آپؒ
قاری محمد مبشر احمد رضویاعلٰحضرت امام ِاہلسنت مجّددِ آعظم مولانا شاہ محمد احمدرضا خان قادری فاضلِ بریلوی علیہ الرحمتہ و الرضوان فضائل و کمالات کی بناء پر شرق و غرب
حافظ صابر پاشاہمصباح القراء حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محمد عبداﷲ قریشی الازہری الملتانی قبلہؒ بلاشبہ نابغۂ روزگار تھے ۔ آپؒ کی غیرمعمولی ذہانت و ذکاوت ، وسیع مطالعہ
”آپ کو اس ملک میں ہر حال میں مسلمان بن کر رہنا ہے۔ آپ جانوروں اور پرندوں کی طرح زندگی نہیں گزاریں گے جن کو راتب کا ملنا کافی ہے۔
اس آیت طیبہ میں بھی بارگاہ رسالت کے آداب کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ سابقہ آیت میں بتایا کہ قول و عمل میں سرور عالم (ﷺ) سے سبقت نہ
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنه أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْکَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعَبِ، وَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيْتُ بِمَفَاتِيْحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَتْ فِي