’’مرحبا یا رمضان ‘‘
ڈاکٹر قمر حسین انصاری’’اَللّٰهُمَّ سَلِّمْنَا لِرَمْضَانَ‘‘مرحبا صد مرحبا پھر آمدِ رمضان ہےکِھل اُٹھے مرجھائے دل تازہ ہوا ایمان ہےیا اﷲ ! ہم عاصیوں پر تیرا بڑا احسان ہے کہ ہماری
ڈاکٹر قمر حسین انصاری’’اَللّٰهُمَّ سَلِّمْنَا لِرَمْضَانَ‘‘مرحبا صد مرحبا پھر آمدِ رمضان ہےکِھل اُٹھے مرجھائے دل تازہ ہوا ایمان ہےیا اﷲ ! ہم عاصیوں پر تیرا بڑا احسان ہے کہ ہماری
السید محمد بن علوی المالکی الحسنی ؒ مولانا حافظ حنیف قادری نظامیحضرت سیدتنا خدیجۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو حضور اکرم ﷺ کی صحبت بافیض اور زوجہ ہونے کا شرف
ماہِ رمضان المبارک اسلامی سال کے بارہ مہینوں میں سب سے افضل مہینہ ہے ۔ اسے مہینوں کا سردار کہا جاتا ہے۔ رمضان ، رمض سے مشتق ہے جس کے
عبداللہ محمد عبداللہآپؓ کا اسم گرامی خدیجہ ہے ۔والد کا نام خویلد ہے، والدہ کا نام فاطمہ ہے۔ آپؓ کی ولادت باسعادت عام الفیل سے پندرہ (۱۵) سال پہلے ہوئی۔
ڈاکٹر عاصم ریشماںام المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ تعالیٰ عنہا حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام پر سب سے پہلے ایمان لانے والی اور دین اسلام کی تصدیق کرنے
مفکرِ اسلام مولانا سید ابوالحسن علی ندوی رحمہ اللّٰه علیہ فرماتے ہیں: اللّٰه تعالٰی نے رمضان المبارک کے ساتھ، وہ ساری برکتیں رکھی ہیں، وہ ساری روحانیتیں اس کے اندر
📌 1: ذوق و شوق اور ایمانی کیفیت کیساتھ روزہ رکھنا۔روزے کے عظیم اجر اور عظیم فائدوں کو نگاہ میں رکھ کر پورے ذوق و شوق کے ساتھ روزہ رکھنے
اے ایمان والو! فرض کئے گئے تم پر روزے جیسے فرض کئے گئے تھے ان لوگوں پر جو تم سے پہلے تھے کہ تم پرہیزگار بن جاؤ ۔ (سورۃ البقرہ :۱۸۳)صیام
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه قَالَ : خَرَجَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم فَإِذَا أُنَاسٌ فِي رَمَضَانَ يُصَلُّوْنَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ : مَا هٰؤُلَاءِ؟فَقِيْلَ : هَؤُلَاءِ
دین اسلام ، انسان کی روحانی اور مادی تمام تقاضوں کی تکمیل کرتا ہے اور وہ دینی و دنیوی ، روحانی و مادی ہر اعتبار سے انسانی فلاح کا ضامن
رمضان سے انسان میں تقویٰ کی صفت پیدا ہوتی ہے ۔ اس لیے قرآن میں فرمایا گیا کہ’’ اے ایمان والوں تم پر روزے فرض کر دیے گئے ہیں جس
رمضان المبارک کا حقیقی استقبال یہ ہے کہ اس مبارک مہینہ میں اپنی مصروفیات و مشغولیات سے وقت کو فارغ کرنے کانظام بنائیں کیونکہ دنیا میں کوئی کام بغیر نظام
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ تراویح میں ہر چار رکعت کے بعد تسبیح پڑھی جاتی ہے۔ بعض حضرات اس کے مخالف ہیں اور بعض
محمد عبدالسبحان خانارشاد رب العلمین ہے ’’رمضان المبارک کا مہینہ ایسا بابرکت ہے کہ جس میں قرآن حکیم نازل ہوا جو لوگوں کارہنما ہے اور اس میں ہدایت و امتیاز
(ہر عیب سے) پاک ہے وہ ذات جس نے سیر کرائی اپنے بندے کو رات کے قلیل حصہ میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک ، با برکت بنا دیا
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه أَنَّهٗ سَمِعَ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : ما أَذِنَ ﷲُ لِشَيءٍ مَا أَذِنَ لِنَبِيٍّ صلي اللہ عليه وآله وسلم حَسَنِ الصَّوْتِ
’’مذہب ‘‘ کو انگریزی زبان میں Religion کہتے ہیں ، جو لاطینی زبان سے ماخوذ ہے جس کا مفہوم مخصوص عقیدے اور مخصوص مراسم عبادت کا ایک نظام ہے ۔
حضرت مولانا محمد خواجہ شریف ؒاستقبالِ رمضان فطری تقاضہ اور سنت ہے۔ اللہ رحمن و رحیم مخلوق کی پاکیزہ زندگی اور دارین کی کامیابی کے لئے اپنی رحمت اور اپنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کو سورہ یٰس اور سورہ مزمل زبانی یاد ہے ، جمعہ میں خطیب صاحب نے روزانہ قرآن مجید تلاوت
ڈاکٹر قمر حسین انصارینئی اور پرانی نسل کے درمیان فاصلہ کوئی نئی بات نہیں ۔ دورِ حاضر کا یہ ایک بڑا چیلنج ہے اور الیکٹرانک میڈیا کے طفیل ایک عالمی