اس میٹنگ کا مرکز توجہہ علیحدگی پسند لیڈر بننا اور کشمیر کے علاوہ ارٹیکل370اور35اے سے متعلق ملک میں اب بھی بات کرنے والوں پر ہوگا
نئی دہلی۔ راشٹریہ سیوم سیوک سنگپ کے سربراہ موہن بھگوت مسلم راشٹریہ منچ کی ایک داخلی میٹنگ سے خطاب کریں گے۔ مجوزہ سالوں میں شروع کئے جانے والے منصوبوں کو اس میٹنگ میں حتمی شکل دینے کی توقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ کا مرکز توجہہ علیحدگی پسند لیڈر بننا اور کشمیر کے علاوہ ارٹیکل370اور35اے سے متعلق ملک میں اب بھی بات کرنے والوں پر ہوگا۔غازی آباد میں 5جولائی کے روز یہ اجلاس متوقع ہے۔
ایم آر ایم کے 2022میں 20 سال پورے ہوجائیں گے اور اس داخلی اجلاس میں آنے والے سالوں کے لئے ایک روڈ میاپ تیار کیاجائے گا۔ایم آر ایم کے قومی کنونیر محمد افضل نے کہاکہ ایک ماحول کی تشکیل کے لئے ملک بھر میں ایک احتجاجی مہم کی شروعات تنظیم کی جانب سے کی جائے گی تاکہ حکومت پاکستان کے مقبوضہ کشمیر کو حاصل کرنے کی دعوی پر کاروائی کرسکے۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم فی الحال صرف ایک چیز کے متعلق بات کررہے ہیں وہ گلگیٹ اور بالتستان علاقے کو پاکستان سے واپس لینااور مرکز سے کہاجائے گاکہ اس کو قطعیت دی جائے“۔
تنظیمی ذرائع نے کہاکہ کشمیر کے علاوہ سال بھر میں کئے جانے والوں کاموں کا جائزہ‘ مدرسوں کے ماڈرنائزیشن‘مسلم کمیونٹی کی ملک کی تعمیر اور پراجکٹس میں عظیم شراکت داری کے متعلق بات کی جائے گی۔
اس میٹنگ میں ساسرکارواہ کرشن گوپال اور ایم آر ایم کے پیٹرن اندریشن کمار‘ آر ایس ایس کے منتظم رام لال کے علاوہ مرکزی وزیر وی کے سنگھ‘اراکین اسمبلی اور علاقے کے دیگر عوامی نمائندے شرکت کریں گے۔
ایک ذرائع نے کہاکہ ”ایک اندازے کے مطابق مسلم راشٹرایہ منچ کے 30سے 40ذمہ داران آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات کے 5جولائی کو ہونے والے خطاب میں شرکت کریں گے۔ میٹنگ غازی آباد میں منعقد ہوگی“۔
ذرائع نے مزید کہاکہ ”خدمات‘ تعلیم اور دانشورانہ ترقی سے متعلق پراجکٹس جو مسلم راشٹرایہ منچ کے تحت چلائے جارہے ہیں کو صحیح سمت لے جانے پر بات کی جائے گی اور اس کے علاوہ کچھ اور موضوعات پربھی تبادلہ خیال کیاجائے گا“۔