اس ضمن میں پہلے ہی ایک ایف ائی آر درج کرلی گئی ہے
گوہاٹی۔ بڑی مشکل سے دوہفتوں کا وقت گذرا ہوگا کہ کچھ مسلم نوجوانوں کو ’جئے شری رام‘ کانعرہ لگانے پر مجبور کرنے کی وجہہ سے ایک نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی‘
اب آسام کے بار پیٹا ضلع میں چار شر پسندوں نے تین مسلم نوجوانوں کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد انہیں زبردستی ’جئے شری رام‘ کانعرہ لگانے پر مجبور کیا ہے۔
مذکورہ تین متاثرین کی شناخت رقیب الحسن‘ برہان علی‘ قربان خان کے طور پر ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق فخر الدین علی احمد میڈیکل کالج کے پاس واقعہ جیوتی گاؤں میں دن یہ اجالے میں یہ واقعہ پیش آیا
جس میں چار موٹر سیکل سوار ایک میڈیکل اسٹور ائے اور اس کے ملازمین کے علاوہ رقیت الحسن کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی۔
ویسٹ بارپیٹا ٹریڈرس اسوسیشن کے صدر ذاکرحسین نے کہاکہ ”مذکورہ شر پسندوں نے قربان خان او ربرہان علی کو بھی پکڑ لیاتھا‘
جو قریب کی چائے کی دوکان میں کام کرتے ہیں اور ان کے ساتھ بلاوجہہ مارپیٹ بھی کی۔
بعدازاں ان تینو ں کو’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا“۔
تاہم کچھ مقامی لوگوں برہان اور قربان کی چیخنے او رچلانے کی آوازیں سن پر مدد کے لئے جمع ہوئے اور موٹرسیکل لئے بغیر شر پسند موقع سے فرار ہوگئے۔
اس ضمن میں پہلے ہی ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
پولیس نے کہاکہ ”اس ضمن میں ہمیں ایک ایف ائی آر ملی ہے او رہم نے اس کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیاہے۔
مذکورہ خاطیوں کو بہت جلد پکڑ لیاجائے گا“۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ شرپسندوں کی موٹر سیکل بھی ضبط کرلی گئی ہے۔