پنچاب چیف منسٹر امریند سنگھ نے امرتسر ڈپٹی کمشنر(ڈی سی) کو معاملے کی جانچ شروع کرنے کے احکامات دئے ہیں
امرتسر۔ آکسیجن کی مبینہ قلت کے سبب ہفتہ کے روز ایک خانگی اسپتال میں چھ لوگوں کی موت ہوگئی ہے‘ جس کی وجہہ سے پنچاب انتظامیہ معاملے کی جانچ کررہا ہے۔
اسپتال کا کہنا ہے کہ چھ میں سے پانچ مریض کویڈ19سے متاثر تھے۔ جہاں پر مریضوں کی موت ہوئی ہے اس نیلکنٹ اسپتال کے ایم ڈی اور چیرمن سنیل دیوگن نے الزام لگایا کہ”ضلع انتظامیہ سے مسلسل مدد کی گوہار کا استفسار کرنے کے بعد ضرورت کی تکمیل کے لئے کوئی آگے نہیں آیاہے“۔
انہوں نے دعوی کیاکہ ”چھ مریض بشمول دو عورتی آکسیجن کی قلت سے فوت ہوگئے ہیں“۔ تاہم میڈیکل ایجوکیشن منسٹر او پی سونی نے ان الزامات کو مسترد کیا اوردعوی کیاکہ آکسیجن کی قلت کے متعلق اسپتال کی جانب سے کوئی موثر جانکاری فراہم نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ”ایک عام پیغام انتظامیہ کے نام ایک واٹس ایپ گروپ میں چھوڑ دیاگیاتھا“۔پنچاب چیف منسٹر امریند سنگھ نے امرتسر ڈپٹی کمشنر(ڈی سی) کو معاملے کی جانچ شروع کرنے کے احکامات دئے ہیں۔
سنگھ نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے اسپتال نے آکسیجن کی قلت کا سامنا کررہے تمام خانگی اسپتالوں کو اپنے میڈیکل کالجوں میں منتقل کرنے کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔
کویڈ سے شدیدبیمار مریضوں کی جان بچانے کے لئے استعمال ہونے والی آکسیجن کی قلت کے دوران یہ واقعہ پیش آیاہے‘ پچھلے کچھ دنوں سے ملک کے دیگر حصوں کے اسپتالوں میں بھی اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔
دیوگن کے دعوی کیاہے کہ مذکورہ مریضوں کی موت کے بعد صرف پانچ آکسیجن سلینڈرس کی اسپتال کو سربراہی کی گئی ہے۔
مذکورہ اسپتال کے چیرمن نے دعوی کیاہے کہ آکسیجن کی سربراہی کرنے والی مرکزی کمیٹی کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتال کو ترجیح دی جارہی ہے۔
دیوگن نے الزام لگایاکہ”آکسیجن سپلائی کرنے والے یونٹس کے باہر پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کردی گئی ہے تاکہ آکسیجن کی خانگی اسپتالوں کو سپلائی پر روک لگایاجاسکے“۔
پی سی ایس افیسران پر مشتمل دو رکنی کمیٹی ڈی سی نے تشکیل دی ہے‘ جس کی نگرجنی راجت اوبرائے کررہے ہیں جو اموات کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے بھی انچارج ہیں۔