جب وہ پیر کے روز قانون سازکونسل میں بول رہے تھے اس وقت حسین اور سہانی ان کے عقب میں بیٹھے ہوئے تھے۔
پٹنہ۔اترپردیش اسمبلی انتخابات میں آخری دور کی رائے دہی جب پیر کے روز جاری تھی اس وقت آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے دعوی کیاتھا کہ ریاست میں ایس پی لیڈر اکھیلیش یادو حکومت تشکیل دیں گے۔
تیجسوی یادو کی فیملی کے سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کے ساتھ گھریلورشتے ہیں اور آر جے ڈی نے اترپردیش میں سماج وادی پارٹی اور اکھیلیش یادو کی کھل کر حمایت کی ہے۔
تیجسوی یادو نے کہاکہ ”اترپردیش کے رائے دہندوں نے اکھیلیش یادو کی زیر قیادت سماج وادی پارٹی او ران کے اتحادیوں کی تائید میں ایک طرفہ رائے دہی کی ہے۔
اترپردیش کی عوام نے بی جے پی او رمودی یوگی میل کو ریاست میں مکمل طور پر مسترد کردیاہے۔لہذا اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ 10مارچ کے روز اکھیلیش یادو کی حمایت میں ہی نتائج ائیں گے۔
تیجسوی یادو نے کہاکہ ”اترپردیش میں ایک طرفہ رائے دہی کی وجہہ سے بی جے پی قائدین کو بے چینی کی صورتحال کاسامنا ہے اور وہ ایک موقع کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ اترپردیش میں بی جے پی جنگ ہاررہی ہے“۔جب وہ پیر کے روز قانون سازکونسل میں بول رہے تھے اس وقت بی جے پی کے وزیر صنعت شہنواز حسین اوراتحادی پارٹی کے لیڈر مکیش سہانی ان کے عقب میں بیٹھے ہوئے تھے۔
حسین نے کہاکہ ”بہار میں حکومت آرام سے چل رہی ہے کیونکہ اللہ کا بندہ (یعنی وہ خود) آگے اور ملاح کابیٹا(مکیش سہانی) پیچھے بیٹھے ہوئے ہیں‘ بہار میں ہر چیز زبردست ہے“۔
اتوار کی رات پٹنہ واپسی پر سہانی نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی بہار میں حکومت چلانے میں کلیدی رول ادا کررہی ہے‘ اور یہی وجہہ ہے کہ کسی بھی لیڈر یاسیاسی جماعت کے رحم وکرم پر نہیں ہیں۔