اترپردیش میں غیر قانونی بنگلہ دیشیو ں کی شناخت‘ ڈی جی پی کا تمام اضلاعوں کو حکم‘ پولیس نے کہاکہ این آر سی نہ جوڑیں

,

   

پولیس نے منگل کے روز کہاکہ مذکورہ ہدایت ”عام“ مشق ہے اور ”اس کو این آر سی قرارنہ دیاجائے“

لکھنو۔ قومی رجسٹرار برائے شہریت (این آ رسی) پر سیاسی گھمسان کے پیش نظر اترپردیش ڈی جی پی او پی سنگھ نے تمام اضلاعوں کی پولیس یونٹس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک مہم شروع کریں تاکہ ”بنگلہ دیشیوں“ اور دیگر غیر ملکیوں کی شناخت کرسکے جو غیر قانونی طریقے سے اور بغیر مستند دستاویزات کے ریاست میں مقیم ہیں۔

پولیس نے منگل کے روز کہاکہ مذکورہ ہدایت ”عام“ مشق ہے اور ”اس کو این آر سی قرارنہ دیاجائے“۔پیر کے روز جاری اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ ”پچھلے کچھ سالوں میں ریاست کے مختلف اضلاعوں میں بنگلہ دیشیوں کے قیام کی باتیں منظرعام پر ائی ہیں۔

ایسے معاملات میں کئی مرتبہ کاروائی بھی کی گئی ہے۔ریاستی کی داخلی سکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ بنگلہ دیشیوں اور غیر قانونی طریقے سے مقیم دیگر غیر ملکیوں کی جانچ کی جاسکے“۔

اس کے علاوہ پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ”بنگلہ دیشیوں اور غیر قانونی طریقے سے مقیم دیگر غیر ملکیوں کے فنگر پرنٹس بھی لیں اور وہ اسٹیٹ فنگر پرنٹ بیورو کو روانہ کریں تاکہ ان کی ضلع سطح پر تفصیلات اکٹھا کی جاسکیں“۔

ہدایت کے مطابق پولیس کو لازمی طور پر ”مضافات‘ ریلوے اسٹیشنوں‘ بس اسٹیشنوں‘ سڑک کے کنارے‘ نئے سلم بستیوں“ میں شناختی مہم چلانا ہوگا۔ جہاں پر ”بنگلہ دیش اور دیگر ممالک سے پناہ لینے کے لئے ائے ہوئے لوگ رہتے ہیں“۔

یو پی ڈی جی پی لا ء اینڈ آرڈر پی وی رام شاستری نے کہاکہ یہ ایک”پولیس کی ہمیشہ ہونے والے مشق“ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہرسال اضلاعوں میں پولیس ٹیم غیر ملکی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرتی ہے۔ اسی طرح کی ہدایتیں دوبارہ دی گئی ہیں۔ مذکورہ ایس پیز کو ان کی ذمہ داریاں یاددلائی گئی ہیں جو متعلقہ ایکٹ کے تحت ہیں“۔

بعدازاں یوپی پولیس نے ٹوئٹر کے ذریعہ کہاکہ”ستمبر30کے روز جاری کردہ نوٹس این آر سی میں شامل نہیں ہے۔

سخت سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے او رغیر ملکیوں کے ساتھ غیر قانونی طریقے سے مقیم بنگلہ دیشیوں او رغیرملکیوں کو ملک بدر کرنے کے لئے یہ کام انجام دیاجارہا ہے کیونکہ تہواروں کا موقع ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ائے“