اروندتی رائے’اس حکومت کے خاتمہ کی یہ شروعات ہے‘۔

,

   

نئی دہلی۔ مخالف سی اے اے احتجاج میں شامل ہوکر مایہ ناز مصنف کا خطاب حاصل کرنے والے رائٹر اور سماجی جہدکار اروندتی رائے غیر ائینی شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) اور قومی راجسٹرار برائے شہریت(این آرسی) کے خلاف میں عوامی جذبہ کوسلام پیش کیا۔ ایک بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”ہندوستان اٹھ کھڑا ہوا ہے۔

یہ حکومت بے نقاب او ربدنا م ہوچکی ہے۔ یہ وہ ایام ہیں جب محبت او راظہار یگانگت کا سامناتعصب او رفسطائیت سے ہے“۔انہو ں نے کہاکہ ”غیر ائینی سی اے بی او راین آر سی کے خلاف احتجاج کا ہر کوئی حصہ بن رہا ہے

۔ہم دلت‘ مسلم ہندو‘ عیسائی‘ سکھ‘ قبائیلی مارکسٹ‘ امبیڈکر وادی‘ کسان‘ مزدور‘ تعلیمی دینے والے‘ رائٹرس‘ شاعر‘ پینٹرس اور اس میں زیادہ طلبہ جو ملک کا مستقبل ہیں وہ بھی شامل ہیں۔اس مرتبہ آپ ہمیں روک نہیں سکتے“۔رائے نے دعوی کیاکہ سی اے اے اور این آر سی کے ذریعہ وہ ائین کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

اس بات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہ کیونے این آر سی اور سی اے اے ایک ساتھ آنے سے خطرناک او رفطری طور پر امتیازی سلوک کا سبب بنے گا‘ رائے نے کہاکہ ’یہ صرف تارکین وطن کے متعلق نہیں ہے‘

یہاں تک کہ یہ تارکین وطن کے لئے ہیں تو مسلمانوں کے خلاف امتیاز پر مبنی غیر قانونی ہے‘۔این آرسی‘ سی اے اے تمام شہریوں کو درخواست گذار بنادے گا۔ یہ نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ غریبوں کے خلاف بھی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ سی اے اے او راین آر سی کو واپس لانے تک احتجاج کو جاری رکھنے پرانہوں نے زوردیا۔

انہوں نے دعوی کیاہے کہ تمام مذہب‘ذات پات او رطبقات کے لوگ فسطائی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف برہمی دیکھا رہے ہیں۔ رائے نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ ’یہ حکومت کے خاتمہ کی شروعات ہے‘۔

کا بات کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ سوشیل میڈیا پر وہ لوگ نفرت‘ افواہ‘ پولیس‘ غندہ گردی کاسہارا بنائیں گے‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ احتجاجیوں کو شکست نہیں دے سکیں گے اور فسطائیت کا خاتمہ ہوگا‘۔