نتن یاہو اسرائیل میں نئی حکومت تشکیل دیں گے
اسرائیل۔ واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے مطابق اسرائیل وزیراعظم بنجامن نتن یاہو چہارشنبہ کی رات دیر گئے صدر اساک ہیرزوگ کو مطلع کیاہے کہ وہ 38دنوں کے اتحادی بات چیت کے بعد حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس اعلان نے ان کے لئے اب تک کی سب سے دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے سربراہ کے طور پر اقتدار میں واپس آنے کی راہ ہموار کردی ہے۔
نتن یاہو نے ٹوئٹ کیاکہ ”پچھلے انتخابات میں عوام کی غیر معمولی حمایت پر شکریہ‘ میں وہ حکومت قائم کرنے کااہل ہوگیا ہوں جو اسرائیلی عوام کے مفاد کے لئے کام کریگی“۔نتن یاہو صدر اساک ہیرزوگ سے فون کال کے دوران یہ اعلان کیا جو نصف رات تک مقرر ہ مدت سے قبل کا تھا۔
یہ اقدام جو حکومت بنانے کے لئے ان کو ملے مینڈیٹ کی معیاد ختم ہونے سے 20منٹ قبل سامنے آیاتھاانہیں مزید وقت مل گیا ہے جو متنازعہ قوانین کو حاصل کرنے میں ان کی مدد کریگاجسکے متعلق ان کی نئی کابینہ کے وزراء کی حلف برداری تقریب سے قبل منظوری کرنے مطالبہ کیاتھا۔
جنوری سے قبل اس کی توقع کی جارہی ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق نتن یاہو نے کہاکہ وہ اس عمل کو ”جلد سے جلداگلے ہفتے“مکمل کرنے کاارادہ رکھتے ہیں۔
نتن یاہو کا منصوبہ یہ تھا کہ انہیں مینڈیٹ ملنے کے ایک ہفتہ سے بھی کم وقت میں نئی حکومت قائم ہوجائے‘لیکن ان کے اتحادیوں نے حکومت کے حلف اٹھانے کے بعد کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے ان پر اعتماد نہیں کیا۔
اس کے بجائے انہوں نے تفصیلی معاہدوں کا مطالبہ کیا‘ اس کے اتحاد کاحصہ بننے یا اس کی حمایت کرنے کی شرط کے طور پر بعض قوانین کو منظوری بھی شامل ہے۔اس ہفتہ کے آخر میں قوانین کنیسٹ میں منظور ہوجائیں گے