مذکورہ سلسلہ وار دھماکے ایک ایسے وقت میں پیش آرہے ہیں جب افغانستان میں طالبان کی حکومت کا ایک سال مکمل ہورہا ہے
کابل۔افغانستان کی درالحکومت میں جمعہ کے روز ایک دھماکے کی طالبان عہدیداروں نے تصدیق کی ہے‘ سلسلہ وار بم دھماکوں کی اس سیریز میں اس تازہ واقعہ کے اندر بے شمار افغانیوں کے جان جانے کا دعوی کیاجارہا ہے۔
ٹولو نیوز نے طالبان کے ترجمان عبدالنفیس ٹاکور کے حوالے سے خبر دی ہے کہ کابل کے 13ویں سکیورٹی علاقے میں یہ واقعہ پیش آیاہے۔کابل کے وزیر اکبر خان علاقے کے قریب میں ایک دن قبل پیش ائے دھماکہ جوعالمی اورگھریلوناراضگی کا سبب بناتھا‘ اسکے روزبعد یہ واقعہ پیش آیاہے۔
اب تک دھماکے کے نوعیت اورمرنے والوں کی تعداد کے متعلق کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔
مذکورہ سلسلہ وار دھماکے ایک ایسے وقت میں پیش آرہے ہیں جب ایک شہری حکومت کو بیدخل کرنے کے بعد افغانستان میں اقتدار میں آنے والی طالبان کی حکومت کا ایک سال مکمل ہورہا ہے۔
حقوق کی جدوجہد کرنے والے گروپس کاکہنا ہے کہ طالبان نے انسانیت اور خواتین کے حقوق کے متعلق اپنے کئی وعدوں کو توڑ دیاہے۔
پچھلے سال اگست میں کابل پر قبضہ جمانے کے بعداسلامک اتھارٹیز نے خواتین او رلڑکیوں پر متعدد پابندیاں عائد کی ہیں‘ میڈیاکو دبایاہے او رناقدین ومخالفین سمجھے جانے والوں کو تحویل میں لیا‘ اذیتیں دیں اور سرعام سولی پر لٹکایاگیاہے۔
حقوق کے گروپس کا کہنا ہے کہ طالبان کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے بڑے پیمانے پرمذمت کی ہے اور ملک کے سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لئے عالمی کوششوں کو متاثر کیاہے۔