سروے میں اگلے دوسالوں میں سطح غربت میں مزید اضافہ کا بھی خدشہ ظاہر کیاگیاہے۔
بیروت۔ اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیاء (ای ایس سی ڈبلیو اے) کا ایک سروے جاری کیاگیاہے جس میں کہاجارہا ہے کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک اور لیبیا کو چھوڑ کرعرب آبادی کا ایک تہائی حصہ غربت کاشکار ہے۔
اس کو ”عرب علاقے میں سروے برائے اقتصادی اور سماجی ڈیولپمنٹ“ سے موسوم کیاگیاہے‘ اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ غربت جس کاموزانہ قومی غربت خطوط پر کیاجاتا ہے‘ عرب ممالک میں 130ملین لوگ کو متاثر کرنے تک اضافہ ہوا ہے“۔
زنہو نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ سروے میں اگلے دوسالوں میں سطح غربت میں مزید اضافہ کا بھی خدشہ ظاہر کیاگیاہے‘سال2024تک 36فیصد تک کی آبادی کا اس میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
سروے کا کہنا ہے کہ مزیدبرآں اس عرب خطہ میں دنیا کی سب سے بڑی بے روزگاری کا تناسب2022میں 12فیصد تھا اور مزیدکہاکہ اس میں 2023میں ایک معمولی کمی 11.7فیصد کی اسکتی ہے او روہ بھی کویڈ19کی اقتصادی کی بحالی کی صورت میں ممکن ہے۔
توقع یہ بھی ہے کہ علاقے کی معیشت میں اضافہ 2023میں 4.5فیصد اور 2024میں 3.4فیصد تک ہوگا۔
سروے کے مرکزی مصنف احمد موامی نے کہاکہ جی سی سی اوردیگر تیل برآمد کرنے والے ممالک توانائی کی بلند قیمتوں سے مستفید ہوتے رہیں گے جبکہ تیل درآمد کرنے والے ممالک توانائی کی بڑھتی قیمتوں‘ خوراک کی فراہمی میں کمی اورسیاحت اوربین الاقوامی امداد کی آمد میں کمی سمیت کئی سماجی واقتصادی چیلنجوں کاشکار ہوں گے۔
موامی نے کا کہنا ہے کہ تیل برآمد کرنے والے عرب ممالک کو چاہئے کہ وہ اپنی معیشتوں کو توانائی کے شعبے میں سے دور‘ ان منصوبوں سرمایہ کاری کرکے متنوع بنائیں تب جامع ترقی اور پائیدار ترقی پیدا کرسکتی ہے۔