پچھلے ہفتہ جاری کردہ ایک بیان میں مولانا شہاب الدین رضوی نے یہ کہاکہ اس واقعہ نے ساری کمیونٹی کو شرمندہ کیاہے۔
بریلی(اترپردیش)۔ بریلی میں درگاہ اعلی حضرت نے اودئے پور میں ایک ٹیلر کے قتل کے دوملزمین غوث محمد اور ریاضی عطاری کے خلاف ایک فتوی جاری کیاہے۔
اس فتویٰ میں 19ویں صدی کے اسلامی اسکالر احمد رضا خان بریلوی کے تعلیمات کا حوالہ دیا جو اعلی حضرت کے نام سے معروف ہیں۔بریلوی علماء کے قومی سکریٹری جنرل مولانا شہاب الدین رضوی نے کہاکہ اعلی حضرت نے فتوی دیاہے کہ اگر کوئی شخص اسلامی مملکت میں ”بادشاہ کی بغیر اجازت کے“ کسی ایک فرد کا قتل کرتا ہے تو شریعت کی نظر میں وہ مجرم ہے“ اوروہ سخت سزا کا حقدار ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ غیراسلامی حکومتوں میں اس طرح کے قتل کو بہرحال ناجائز قراردیاجائے گا اور ایسا جرم کرتے ہوئے قتل کرنے والے شخص اپنی جان کو خطر ے میں ڈالے گا۔
رضوی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ شان رسالت ؐ میں گستاخی کرنے والوں کا سرقلم کرنے کا اعلان تحریک لبیک پاکستان نے سب سے پہلے کیاتھا‘ جوپڑوسی ملک کی ایک قدآمت پسند سیاسی جماعت ہے‘ تاکہ اپنی سیاسی مفادات کو پورا کرسکے۔
کنہیا لال کے قاتلوں کو قاتل کے بعد تیار کئے گئے ایک ویڈیو یہ نعرہ لگاتے ہوئے سنا گیاہے کہ”گستاخِ نبی ؐ کی ایک ہی سزا‘ سرتن سے جدا سرتن سے جدا“۔مذکورہ راجستھان پولیس نے تین لوگ بشمول ایک عالم دن جس نے اجمیر میں شان رسالتؐ میں گستاخی پر سر قلم کرنے کا مبینہ اعلان کیاتھا کو گرفتار کیاہے۔
رضوی نے کہاکہ ”مسلمانو ں کو اپنے ہاتھ میں قانون نہیں لینا چاہئے‘ حکومت سے شکایت کریں اور سزا دینے کا کام حکومت کا ہے“۔
نوپور شرما کی حمایت کرنے والے ایک متوفی ٹیلر کے اودئے پور میں بے رحمانہ قتل کی مذمت میں دیگر مسلم تنظیموں اوراداروں کے ساتھ مذکورہ اعلی حضرت درگاہ بھی شامل ہوگئی ہے۔پچھلے ہفتہ جاری کردہ ایک بیان میں مولانا شہاب الدین رضوی نے یہ کہاکہ اس واقعہ نے ساری کمیونٹی کو شرمندہ کیاہے۔