مذکورہ وائیرل ویڈیو میں عورتوں کو دروازے بند کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے
کاؤشامبی۔اترپردیش ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریاکو ان کے ہی اسمبلی حلقہ سیراتھو کے ناراض مکینوں کی مخالفت کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب وہ ہفتہ کے روز اترپردیش مجوزہ اسمبلی انتخابات کے لئے وہاں مہم پرگئے ہوئے تھے۔
سوشیل میڈیا پر اس واقعہ کا ایک ویڈیو جو غلامی پور گاؤں کا ہے وائرل ہورہا ہے‘ جس میں لوگوں کوموریا کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔موریا کی آمد پرعورتوں کو دروازے بند کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
گاؤں والوں کے احتجاج کے پیش نظرپولیس وہاں سے موریا کوہٹارہی ہے اور وہ ہجوم کو خاموش بیٹھا نے کی کوشش کرتے ہوئے بھی دیکھائی دے رہے ہیں۔
رپورٹس کے بموجب کیشو پرساد موریاسیراتھو حلقہ سے امیدوار اعلان کئے جانے کے بعد پہلی مرتبہ اس حلقہ کوپہنچے‘ اور ناراض گاؤں کے احتجاج کا انہیں سامنا ہوا‘ جس میں ان کی آمد پر خاص طور سے خواتین نے احتجاج کیاہے۔
مذکورہ عورتیاں بتایاجارہا ہے کہ سیراتھوکے ضلع پنچایت ممبر کے شوہر راجیو موریا کے غائب ہوجانے اور اس معاملے میں پولیس کی عدم کاروائی کی وجہہ سے ناراض ہیں۔
بتایاجارہا ہے کہ راجیوموریا مذکورڈ پٹی چیف منسٹر کے قریبی ہیں‘ جو پچھلے ایک ہفتہ سے لاپتہ ہیں او رکیشو پرسا د موریا ہفتہ کے روز اسکے ان کے افراد خاندان سے ملاقات کے لئے گئے تھے
مذکورہ ڈپٹی چیف منسٹرنے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیں تاکہ جلد سے جلد راجیوکو تلاش کیاجاسکے۔
مذکورہ اپوزیشن کا دعوی ہے کہ یہ احتجاج ”کیشوپرساد موریا سے عدم اتفاق کا ااور اترپردیش حکومت کے کام پر ناراضگی کا اظہار ہے“۔
سماج وادی پارٹی کے ترجمان ائی پی سنگھ نے مذکورہ ویڈیوٹوئٹ کیااورلکھا کہ”پہلے آنے والی کرسی خطرہ میں ہے اور اب اسٹول بھی خطرے میں ہے“۔