پٹنہ۔ کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے وزیراعظم نریندر مودی پر ڈیفنس میں بھرتی کی اگنی پتھ اسکیم کے حوالے سے تنقید کی اور کہاکہ حکومت نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کررہی ہے۔کنہیا کمار نے یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹرس میں کہاکہ”اس اسکیم کے نفاذ کے بعد ملک کے نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔
اس سے زیادہ مستقبل میں اس کے سنگین نتائج پیش ائیں گے۔ اس اسکیم کے ذریعہ ملک کی سلامتی کے ساتھ سمجھوتا کیاجائے گا۔
اس اسکیم کا اعلان ڈیفنس منسٹر راجناتھ سنگھ نے کیا تھا۔ بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد اس حکومت نے اسکیم کے دفاع اور اس کے فوائد کی وضاحت کے لئے دفاعی سربراہان کو میدا ن میں اتارا۔ دفاعی ماہرین دعوی کررہے ہیں کہ مرکز جوانوں کی بھرتی پر مستقل روک لگائے گئی اور ’اس کے بجائے ’اگنی ویرس‘ کے خدمات حاصل کئے جائیں گے۔ یہ ایک نہایت خطرناک عمل ہے“۔
انہوں نے دعوی کیاکہ ”اگر چیف آف اسٹاف جنرل بپن راؤت زندہ ہوتے تو اگنی پتھ اسکیم کبھی نہیں لائی جاتی“۔ انہوں نے کہاکہ ”آپ کو یاد ہوگا جب نریندر مودی حکومت نے ملک میں نوٹ بندی نافذ کی تھی۔
ملک میں حالات معمول پر لانے کے لئے انہوں نے 50دن مانگے تھے۔ اس وقت کیاہوا تھا۔ وہ جاپان چلے گئے۔ اگنی پتھ اسکیم کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ وہ جرمنی میں ہیں۔ہر وقت وہ ملک میں غلط پالیسیاں لاتے ہیں اور دنیا کے دورے کے لئے واسکوڈی گامہ کی طرح نکل جاتے ہیں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”مذکورہ کانگریس ملک میں دفاعی اصلاحات کی حمایت میں رہی ہے مگر این ڈی اے حکومت ملک کی خدمت کرنے کی خواہش رکھنے والے محب وطن کے خوابوں کو روند رہی ہے“۔
کنہیا کمار نے کہاکہ ”اگنی پتھ اسکیم کو اب تک لاگو نہیں کیاگیا ہے مگر اس میں کچھ ترمیمات ہوئے ہیں۔ کانگریس ملک کے نوجوانو ں کے ساتھ کھڑی ہے۔کوئی بھی تحریک جو سچائی اور عدم تشدد پر مشتمل ہو فتح یاب ہوتی ہے اور اگراس میں تشدد شامل ہوجاتا ہے تولوگ اس کو بدنام کردیتے ہیں۔
ملک کے کسانوں کے عدم تشدد کے راہ پر چلتے ہوئے تحریک چلائی اور وہ کامیاب ہوئے‘ مذکورہ مرکز اس اگنی پتھ اسکیم کو بھی اسی طرح واپس لے گی۔
ملک میں عدم تشدد پر مشتمل تحریک جاری رہے گی“۔ ریاست کے کانگریس صدر مدن موہن جہا نے کہاکہ ”بہار کے تمام 243اسمبلی حلقوں میں پیر کے روز صبح10بجے سے شام 3بجے تک ہم ستیہ گرہ شروع کریں گے۔
ہم نوجوانوں سے اس ستیہ گرہ میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہیں۔ چونکہ مانسون سیشن جاری ہے‘ مذکورہ اراکین اسمبلی‘ اراکین قانون ساز کونسل ودھان سبھا کے باہر احتجاج کریں گے“۔