بینٹ نے جمعرات کے روز دورے پر ائے جرمن کے صدر فرینک واٹالر اسٹیمیر سے ملاقات کے دوران یہ تبصرہ کیاہے۔
تل ابیب:اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک”ایٹمی فوجی صلاحیتوں سے ایران کو روکنے کے لئے پرعزم ہے“
۔زنہو نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ ”ایرانی نیوکلیر خطرہ“ پر تبادلہ خیال کے دوران بینٹ نے جمعرات کے روز دورے پر ائے جرمن کے صدر فرینک واٹالر اسٹیمیر سے ملاقات کے دوران یہ تبصرہ کیاہے۔
اس سے قبل دن میں ایک میٹنگ کے دوران اسرائیل کے صدر روین ریولین نے اسٹیمیر کی بطور ”دشمنوں کے خلاف غیر مشروط لڑائی میں ایک مضبوط ساتھی“ ستائش بھی کی ہے او رکہاکہ جرمن کے صدر اسرائیل کے ساتھ ”نقشہ سے ہم کومٹانے کی خواہش رکھنے والے دہشت گرد مذکورہ دستوں“ کے خلاف کھڑے ہیں۔
اسٹیمیر نے جرمنی کے نظریات کو دہراتے ہوئے کہاکہ اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کے دو ملکی نظریہ ہی واحد حل ہے او رمزیدکہاکہ ایران کو نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
چہارشنبہ کے روم اسٹییمر اسرائیل پہنچے تاکہ دونوں ساتھیوں کے درمیان ”قریبی اور منفرد تعلقات“ کو مزید مستحکم کیاجاسکے۔اس سے قبل 20 جون کے روز بینٹ نے کہاتھا کہ ابراہیم رائیسی کا ایرانی صدر بنناعالمی طاقتوں کے لئے ”اخری چوکنا ہونا کی صدا“ ہے تاکہ2015کے نیوکلیئر معاہدے کی تجدید نہیں کی جاسکے۔
مذکورہ وزیراعظم نے کہاکہ رائسی کی جیت ”شائد نیوکلیئر معاہدے کی طرف واپس لوٹنے سے قبل آخری وقت میں اس بات کو سمجھنے کااشارہ ہے کہ وہ کس کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں اور کس قسم کی حکومت کو مستحکم کرنے کا انتخاب کررہے ہیں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ایران کے پاس نیوکلیئر ہتھیار نہیں ہونا چاہئے اور یہ ہے کہ ”اسرائیل کا یہ واضح اور مستقل موقف ہے“۔ سابق وزیراعظم بنجامن نتین یاہو کی طرح بینٹ بھی عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان میں نیوکلیئر معاہدے کی تجدید کے خلاف میں کھڑا ہے۔
پارلیمنٹ میں 14جون کے روز اپنے پہلے خطاب میں بنیٹ جو اٹھ مختلف سیاسی پارٹیوں کے اتحاد کا نیشنلسٹ لیڈرنے کہاکہ ابھرنے والا معاہدہ ایک غلطی ہے اور ان کاملک”ایران کو جوہری ہتھیار تک رسائی کے لئے منظوری نہیں دے گا“۔