دیگر عہدیدارو ں نے کہاکہ امریکہ تعیناتی سینکڑوں میں ہوگی اور دفاعی آلات مشرقی وسطی پر لگائے جائیں گے جس میں عام طور پر پیٹرائٹ میزیل بیاٹریس اور امکانی جانچ کرنے والے راڈراس ہوں گے
مذکورہ پنٹگان نے جمعہ کے روز اعلان کیاہے کہ وہ زائد امریکی دستوں اور دفاعی میزائل تنصیبات کو سعودی عریبہ اور متحدہ عرب امارات میں نصب کرے گا کیونکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فوری طور پر ایران کی جانب سے سعودی عربیہ کی تیل انڈسٹری پر کسی بھی حملے کاجواب دینے کا فیصلہ کیاہے۔
ڈیفنس سکریٹری مارک ایسپر نے پنٹگان رپورٹرس کو بتایاکہ یہ سکیورٹی میں اضافہ کے لئے یہ پہلا قدم ہے اور وہ زائد دستوں کی بات سے انکار نہیں کریں گے۔
جنرل جوزف ڈونفورڈ چیرمن برائے مشترکہ چیف آف اسٹاف نے کہاکہ تنصیبات کے متعلق مزید تفصیلات کا آنے والے دنوں میں خلاصہ کیاجائے گا‘ مگر اس میں ہزاروں فوجی دستے شامل نہیں ہوں گے۔
دیگر عہدیدارو ں نے کہاکہ امریکہ تعیناتی سینکڑوں میں ہوگی اور دفاعی آلات مشرقی وسطی پر لگائے جائیں گے جس میں عام طور پر پیٹرائٹ میزیل بیاٹریس اور امکانی جانچ کرنے والے راڈراس ہوں گے۔
مذکورہ اعلان ٹرمپ کے اس تبصرہ کی عکاسی کرتا ہے جو اسی روز قبل ازیں انہوں نے رپورٹرس کو بتایا کہ ایران سے جنگ میں وہ سب کچھ ختم ہونے ی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے فوجی حملے ”مزید طاقت کا مظاہرہ“ کرنے کے لئے بحال کرنے کا ذکر کیاتھا۔
اس کے بجائے انہوں نے نئے تحدیدات ایران سنٹرل بینک پر عائد کئے اور کہاکہ وہ آسان چیز فوجی حملوں میں کرنے سے ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ”اس طرح کے خطرا ت سے نمٹنے کے لئے کوئی موثر دفاعی نظام نہیں ہے۔ مگر ایک ایسا نظام جو دفاعی صلاحیت کی حامل ہے اس سے ایران سے ڈرون حملوں کو روکا جاسکے“۔
امریکی حملہ کے فوری فیصلے کے متعلق ٹرمپ نے دوسری مرتبہ حال ہی میں میجر ملٹری کاروائی کرنے سے کچھ ماہ قبل فیصلے واپس لے لیاتھا‘ یہ وہ فیصلہ تھا جو مشرقی وسطی میں ایک نئی جنگ کی شروعات کرسکتا تھا