این آر سی معاملہ:دنیا میں ہندوستان نہیں بن سکتا پناہ گزینوں کا دارالحکومت۔ مرکزی حکومت نے کیا دعویٰ

,

   

این آر سی کی حتمی فہرست کی اشاعت کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی جائے یا نہیں اس پر سپریم کورٹ منگل کے روز غور کرے گا۔ دراصل مرکز نے عدالت سے اکتیس جولائی کی ڈیڈلائن بڑھانے کی درخواست کی تھی۔ مرکز کے مطابق اعتراضات اور دعوؤں کے نمٹارے کے لیے وقت درکار ہے اس لیے مزید ایک مہینے کی مہلت دی جائے۔کوآرڈی نیٹر پرتیک ہجیلہ نے عدالت میں رپورٹ بھی پیش کی ۔مرکزی حکومت نے عدالت میں کہا کہ ہندوستان پناہ گزینوں کا دارالحکومت نہیں بن سکتاہے۔ این آرسی میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے اپنے نام شامل کروائے ہیں۔ اس لیے ان ناموں کی جانچ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے این آرسی کے ڈیڈلائن میں توسیع کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک چھتیس لاکھ افراد کے دعوؤں کی تصدیق کی بات بھی کہی۔حتمی فہرست مرتب کرنے کے لیے پرتیک ہجیلہ نے وقت مانگا۔یادرہے کہ سپریم کورٹ نے آسام میں قومی شہریت رجسٹر (این آرسی )سے متعلق کام میں ہورہی تاخیر پرمرکزی حکومت کی سخت سرزنش کی تھی ۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ این آر سی سے متعلق سبھی عمل کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ جسٹس گوگوئی نے کہا تھا کہ عدالت عظمی این آر سی کی آخری رپورٹ کے لیے 31جولائی 2019کی تاریخ نہیں بڑھے گی۔