نئی دہلی، 10 جون (یواین آئی) سپریم کورٹ نے نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن کے چیئرپرسن کی تقرری منسوخ کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی، جس میں انہیں اس عہدے کیلئے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس منموہن پر مشتمل تعطیلاتی بینچ نے یہ کہتے ہوئے این سی آئی ایس ایم اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کیا کہ عدالت اس بات پر غور کرے گی کہ آیا پی ایچ ڈی ڈگری کو بعض عہدوں کیلئے مطلوبہ پوسٹ گریجویٹ اہلیت مانا جا سکتا ہے ۔
بنچ نے دیو پجاری کے منگل کو عہدہ چھوڑنے اور انہیں پنشن اور دیگر مراعات سے محروم نہ کرنے پر غور کرنے کے بعد ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگائی۔
عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت نے 9 جون 2021 کو ایک سرکلر جاری کر کے دیوپجاری کو کمیشن کا چیئرپرسن مقرر کیا تھا۔دیو پجاری نے دہلی ہائی کورٹ کے 6 جون کے حکم کو چیلنج کیا، جس میں این سی آئی ایس ایم کے چیئرپرسن کے طور پر ان کی تقرری کے خلاف دو درخواستوں کو قبول کیا گیا تھا۔کمیشن کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ چیئرپسن کے انتخاب اور تقرری کا عمل شروع ہو چکا ہے ، جس کے بعد اس نے اس عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ہائی کورٹ میں درخواستیں اس وقت کے سینٹرل کونسل آف انڈین میڈیسن کے سابق صدروید پرکاش تیاگی اور ڈاکٹر رگھونندن شرما نے دائر کی تھیں۔