بنگلور(کرناٹک): ایک انتہائی بدترین واقعہ میں وحشی صفت باپ نے اپنی ہی نوجوان بیٹی کی عصمت ریزی کی۔ لڑکی نے اس واقعہ کا ذکر اپنی سوتیلی ماں کے سامنے کیا تو اس نے اس واقعہ کو نظر انداز کردینے کا مشورہ دیا۔ انگریزی روزنامہ کی ویب سائٹ ”ٹائمس ناؤ“ کے مطابق بنگلور کے ہرا لور علاقہ کی رہنے والی ایک 19 سالہ لڑکی پچھلے کچھ دنوں سے کھانسی اور سردی سے معمولی بیمار تھی۔ منگل کی شب اس نے اپنے 40 سالہ باپ کو یہ بات بتائی۔ اس کے باپ نے اسے سردی کھانسی کی دوائی کے ساتھ اسے نیند کی گولیاں بھی دے دیں۔ دوسرے دن صبح جب اس کی آنکھ کھلی تو اس نے اپنے باپ کو اپنے بستر میں پائی اور اسے پتہ چلا کہ اس کا جنسی استحصال کیا گیا۔ لڑکی نے اس واقعہ کا ذکر اپنی سوتیلی ماں کے سامنے کیا تو اس نے اسے اس بات کو نظر انداز کردینے کی صلاح دی۔ جس پر لڑکی نے بیت الخلاء صاف کرنے کے کیمیکل سے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔
ٹوائلٹ کلیننگ کیمیکل پینے کے بعد وہ فوری مقامی پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئی او راپنے انتہائی اقدام کی وجہ بتائی۔ اسی دوران وہ پولیس اسٹیشن میں گر پڑی۔ اسے فوری سینٹ جانس ہاسپٹل لیجایا گیا۔ لڑکی کی شکایت پر پولیس نے اس کے باپ کو گرفتار کرلیا اور اسے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس جرم میں سوتیلی ماں کے کردار کی بھی تحقیق کی جارہی ہے۔
ایک دیگر واقعہ میں پنجاب کے پٹیالہ ضلع میں ایک ادھیڑ عمر کے شخص نے اپنی ہی 11 سالہ لڑکی کی عصمت ریزی کی۔ ذرائع کے مطابق ملزم باپ پچھلے تین سال سے جب متاثرہ لڑکی 8 برس کی تھی اس کی ماں کی غیر موجودگی میں اس کی عصمت ریزی کرتا آرہا ہے۔ اس واقعہ کا انکشاف اس وقت ہوا جب لڑکی نے اپنی ماں سے پیٹ میں درد کی شکایت کی۔ بعد ازاں ماں نے اپنے شوہر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی۔ پولیس نے خاطی باپ کو گرفتار کرتے ہوئے اس کے خلاف تعزیرات ہند اور پوسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کردیا۔