بوتساناوباء کا پہلی یوروپی معاملہ بلجیم سے دستیاب

,

   

ساوتھ افریقہ سے نیدر لینڈس پرواز کرنے والے مسافرین کو جمعہ کے رو ز ہوائی جہاز سے اترنے سے روک دیاگیا


نئی دہلی۔ دی ڈیلی میل کی رپورٹ ہے کہ نیا زیادہ تیزی کے ساتھ پھیلنے والے اور ٹیکہ مزاحم بوتسانا وباء کا پہلا یوروپی معاملے کی بلجیم میں توثیق ہوئی ہے جس کے ساتھ یو کے کے ماہرین نے متنبہ کیاہے کہ یہاں پرپہلے سے یہ موجود ہوسکتا ہے کیونکہ اس کی سرحدوں پر وباء کو روکنے کی ایک کوشش میں سرحدوں پر سختی بڑھا دی گئی ہے‘ جس کے متعلق سائنس دانوں نے اس کو ”اب تک کی سب سے خطرناک“ وباء قراردیاہے۔

دن کے وسط میں ریڈ لسٹ دوبارہ نافذ کرنے سے قبل وباء کے مختلف مرکز سے جب برطانیہ پہنچے تو انہیں سینکڑوں دیگر مسافرین کے ساتھ چھوڑدیا گیاہے جہاں سے وہ افریقہ کے باہر پچھلے رات میں ہیتھرو میں پرواز کرکے پہنچے۔

مشترکہ ایوان میں اراکین پارلیمنٹ کے لئے جاری کردہ ایک بیان میں جمعہ کی صبح یو کے ہیلتھ سکریٹری نے کہاکہ نیا بی1.1.1529اسٹرین جو یوروپ میں پایاگیاہے‘ ’صحت عامہ کے لئے بڑا خطرہ‘ ہے اور اس کو تیزی کے ساتھ پھیلانا والا اور ٹیکہ کی زد میں آنے سے بچنے کی صلاحیت رکھنے والا قراردیاہے“ جو ”عالمی تشویش کا سبب بنا“ہے۔

ٹیکہ اورحفاظتی ٹیکہ (جے سی وی ائی) پر مشترکہ کمیٹی کے ایک رکن ایڈم فن نے اس سے قبل لاک ڈاؤن کی تحدیدات کودوبارہ نافذ کرنے کے خدشات کو اجاگر کیا او رلوگوں کو متنبہ کیاتھا کہ یوکے میں اگر وباء پھیلتی ہے تو لوگوں وک ”تحدیدات میں تبدیلیوں“ کے لئے تیار رہنا چاہئے۔

اس رپورٹ میں مزیدکہاگیاہے کہ وباء کے پہلی مرتبہ منظرعام پر آنے کے بعد سے پچھلے دو ہفتوں میں ہی ساوتھ افریقہ سے 10,000کے قریب لوگوں کی آمد ہوئی ہے۔