بڑھتی آبادی پر قابو پانے کے لئے بابا رام دیو کی تجویز”تیسرے بچہ ہوتے ہیں چھین لیاجائے ووٹ دینے کا اختیار“

,

   

بابا رام دیو نے گائے قتل پر پوری طرح امتناع کی بھی مانگ کی اور کہاکہ یہی ایک طریقہ ہے جس سے گائے تسکری او رگائے قتل کے درمیان ہونے والے جھگڑوں کو روکا جاسکتا ہے

یوگا رام دیو نے بڑھتی آبادی پرقابو پانے کو لے اس پر بات پر زوردیا کہ حکومت کو ایسا قانون لانے چاہئے کہ تیسری بچے ہوتے ہیں و وٹ دینے کا اختیار چھین جائے۔

ساتھ ہی رام دیو نے پوری ملک میں شراب کی پیدوار‘ خرید وفروخت پر روک لگانے کی مانگ کی۔ پیر 26مئی کے روز ہری دوار میں ایک صحافی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بابا رام دیو نے کہاکہ ”ہندوستان کی آبادی اگلے پچاس سال میں 150کروڑ سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے‘

کیونکہ اس سے زیادہ ہم سنبھال نہیں سکتے۔یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب حکومت ایسا کوئی قانون بناتی ہے کہ تیسرے بچے والے کو ووٹ دینے سے محروم کردیا جائے۔ اس کے علاوہ اس شخص کو الیکشن لڑنے سے محروم اور ہر قسم کی سہولتوں سے محروم کردیا جانا چاہئے

۔بابا رام دیو نے گائے قتل پر مکمل طور سے روک کی بھی مانگ کی او رکہاکہ یہ ایک طریقہ ہے جس سے گائے تسکری اور گائے رکشہ کے بیچ جھگڑے کو روکا جاسکتا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ ”گائے قتل پر پوری طرح سے روک لگانا چاہئے۔

یہ راستہ ہے جس سے گائے تسکری اور گائے رکشہ کے بیچ ائے دن ہونے والے جھڑپوں کو روکا جاسکتا ہے۔ان کے لئے کئی سارے گوشت کے ذریعہ باقی ہیں جس سے وہ کھاسکتے ہیں“۔انہو ں نے سارے ملک میں شراب پر پابندی کی بھی مانگ کی۔

رام دیو نے کہاکہ ”اسلامی ممالک میں شراب پوری طرح سے بند ہے۔ اگر اسلامی ممالک میں ایسا ہوسکتا ہے تو بھارت میں کیو ں نہیں ہوسکتا؟۔ یہ سادھوؤں کی زمین ہے۔ یہاں سارے ملک میں شراب پر پابند ی ہونی چاہئے“