اورانگ آباد۔ مذکورہ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے جمعہ کے روز کہاکہ وہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی مخالفت نہیں کررہی ہے مگر’بھومی پوجن‘ کے لئے کرونا وائرس کے پیش نظر یہ وقت مناسب نہیں ہے
بھومی پوجن تقریب
بھومی پوجن کی یہ تقریب 5اگست کے روز مندر کے شیلا نیاس کے مقصد سے کی جارہی ہے۔
رکن پارلیمنٹ اورانگ آباد نے کہاکہ ”یقینا ہم ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کسی قسم کا اعتراض نہیں کررہے ہیں۔
مگر ہم شیلانیاس کے لئے جو وقت منتخب کیاگیا ہے اس پر اعتراض کررہے ہیں“۔
اترپردیش میں صحت کے نظام کو ابتر قراردیتے ہوئے جلیل نے کہاکہ حالانکہ مذکورہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ محض200لوگوں ہی شرکت کریں گے‘
مذکور پولیس کی بھاری جمعیت بھی موقع پر متعین کی جائے گی جو اہم شخصیات کی آمد کے پیش نظر سکیورٹی انتظامات انجام دیں گے۔
انہوں نے استفسار کیاکہ اگر دو گھنٹوں کی اجازت تقریب کے انعقاد کے لئے دی جاتی ہے تو کیوں نہیں عام لوگوں کو مندر اور مسجد میں نماز ادا کرنے کا موقع دیا جائے(جو لاک ڈاؤن تحدیدات کی وجہہ سے بند ہے)‘ جس کے لئے کافی کم وقت لگتا ہے۔
انہوں نے پوچھا”جو لوگ ایودھیا پہنچ رہے ہیں وہ عالمی وباء یاوائرس کے ساتھ کسی قسم کی واقفیت رکھتے ہیں یا اس کو چھٹی کے وقت کے طور پر گذارنے کے لئے جارہے ہیں؟“۔
جلیل نے کہاکہ ”کچھ بی جے پی لیڈران نے کہاکہ اس لمحے کے لئے 492سال کا انتظار کیاہے‘ اگر انہوں نے صدیوں تک انتظار کیاہے تو کیاوہ کچھ ماہ اور انتظار نہیں کرسکتے“۔
بقرعید۔ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو تجویز
بقرعید کے موقع پر ”مثالی قربانی“ سے گریز کے متعلق مسلم کمیونٹی کو دی گئی تجویز کے حوالے سے انہوں نے مہارشٹرا میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہاکہ ”یہ صرف عید کے لئے نہیں بلکہ آنے والے تمام تہواروں کے لئے ہے جس پر حکومت اس قدر سختی نہیں کرسکتے ہے“۔