آرجے ڈی نے کسی رول سے انکار کیا مگر کہاکہ وہ اس سونچ سے اتفاق کرتے ہیں۔
پٹنہ۔کرونا وائرس وباء کے پیش نظر بہار میں پیر کے روز پٹنہ کے مختلف مقامات پر چیف منسٹر نتیش کمار پر تنقیدوں پر مشتمل سفید او رسیاہ پوسٹرس کے ساتھ ”پوسٹرس کی سیاست“ شروع ہوگئی ہے۔
مختلف مقامات بشمول ویرچند پاٹل کی سڑک جہاں پر برسراقتدار جنتا دل یونائٹیڈ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے علاوہ اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل او رکمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے دفاتر موجود ہیں اس میں لکھا ہے کہ”بہار کی عوام کب تک نتیش بابو(نتیش کمار) کی نااہلی کی قیمت ادا کرے گا“۔
لگائے گئے پوسٹرس کی ابھی تک کسی پارٹی یا تنظیم نے ذمہ داری نہیں لی ہے۔
اس سال کرونا وباء کی دوسری لہر کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کے نشانے پر نتیش کمار ہیں‘ کئی جیسے آرجے ڈی کے تیجسوی یادو‘ تیج پرتاب یادو‘ جان ادھیکار پارٹی کے پپو یادو او رکانگریس قائدین دعوی کررہے ہیں کہ ریاست کا نظام صحت وباء کے دوران پوری طرح تباہ ہوگیاہے‘ بہار کے لوگ بیڈس‘ ادوایات او رایمبولنس کے جدوجہد کررہے ہیں۔
جے ڈی یو قانون ساز نیرج کمار نے الزام لگایاکہ لالو کی فیملی اس کی ذمہ دار ہے مگر ان میں ”پوسٹرس پر دعوی پیش کرنے کی ہمت“ نہیں ہے۔
آرجے ڈی نے کسی رول سے انکار کیا مگر کہاکہ وہ اس سونچ سے اتفاق کرتے ہیں۔پارٹی ترجمان مرتیونجے تیواری نے کہاکہ ”پوسٹرس کا مواد بلکل درست ہے۔ اس میں چیف منسٹر نتیش کمار کا چہرہ دیکھائی دیتا ہے۔
بہار کے عام لوگوں کی یہ ایک آواز ہے۔ تاہم ہم یا آرجے ڈی کا کسی رکن نے پٹنہ میں پوسٹر س چسپاں نہیں کئے ہیں“۔