بی جے پی کی جانب سے عوام کرناٹک اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کررہی ہے۔ وزیراعظم مودی

,

   

وزیراعظم نے کہاکہ بنگلورو روڈ شوکے دوران ان کاقافلہ جہاں سے بھی گذ رہا تھا سارے 25کیلو میٹر کے راستے پرسڑک اور ہر کونے او رکارنر پر لوگ کھڑے ہوئے تھے


بدامی۔وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ بنگلور و روڈ شو کے دوران لوگوں کی جانب سے غیرمعمولی ردعمل ملا ہے جو انھیں اس بات کا یقین دلانے پر مجبور کردیاہے کہ 2023کا کرناٹک اسمبلی انتخابات بی جے پی کی جانب سے عوام لڑرہی ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہاکہ بنگلور و میں انہوں نے جو دیکھا ”وہ پیار اور محبت پہلی کبھی نہیں دیکھی“ جو ”بے مثال“ ہے۔

مودی نے یہاں زیرانتخابات ریاست کرناٹک جہاں پر 10مئی کورائے دہی ہے کہ ضلع باگلکوٹ کے ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”آج صبح مجھے بنگلورو میں ’جنتا جناردھن‘کا ’درشن‘ کرنے کاموقع ملا ہے۔

لوگوں نے مجھا اتنا پیا ر اور لگاؤ دیاجس کوپہلے میں نے کبھی نہیں دیکھا“۔وزیراعظم نے کہاکہ بنگلورو روڈ شوکے دوران ان کاقافلہ جہاں سے بھی گذ رہا تھا سارے 25کیلو میٹر کے راستے پرسڑک اور ہر کونے او رکارنر پر لوگ کھڑے ہوئے تھے

مودی نے کہاکہ معذور افراد‘ او رعورتیں اپنے نومولود بچوں او رگھروالو ں کے ساتھ سڑک کے کنارے کھڑے ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ ”جو کچھ میں نے بنگلورو میں دیکھا ہے‘ میں یقین کے ساتھ کہتاہوں کہ یہ الیکشن نہ تومودی لڑرہا ہے‘ نہ بی جے پی قائدین لڑرہے ہیں اور نے ہمارے امیدوار‘ یہ کرناٹک کی عوام کا الیکشن ہے جوبی جے پی کی جانب سے لڑرہی ہے۔ میں دیکھ رہاہوں لوگوں کے ہاتھوں میں الیکشن کا سارا کنٹرول ہے“۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ بی جے پی کی ”ڈبل انجن“ کی حکومت نے بغیرامتیازی سلوک کہ ترقیاتی کاموں کو انجام دیاہے۔مودی نے ہجوم کو بتایاکہ ”پہلی مرتبہ باگلکوٹ کے تین لاکھ لوگوں کو نل سے پانی کے کنکشنس ملے ہیں۔

باگلکوٹ کے 25ہزار سے زائد لوگ کوپکے مکان ملے ہیں۔ باگلکوٹ کی عوام تک ایوش مان بھارت کے فوائد پہنچے ہیں“۔

سابق چیف منسٹر سدارامیہ سے استفسار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ نے یہاں کی عوام کے لئے کچھ بھی نہیں کیاہے اسی وجہہ سے اس حلقہ کو چھوڑ کرچلے گئے ہیں۔

کانگریس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ اس پارٹی شمار ”85فیصد کمیشن کا ہے“اور انہوں نے کبھی بھی عوام کے لئے کام نہیں کیاہے۔

مودی نے کہاکہ آنجہانی راجیو گاندھی نے ریکارڈ پر یہ کہا تھا کہ دہلی سے ایک روپئے جب نکالتا ہے صرف 85پیسے ہی عوام تک پہنچتے ہیں۔

مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 2014میں جب کانگریس مرکز میں اقتدار تھی جب موبائیل انٹرنٹ ڈیٹا فی جی بی 300روپئے میں تھا مگر بی جے پی حکومت نے اس قدر سستا کردیاہے کہ اب ایک جی بی ڈیٹا 10روپئے میں ہے