تبدیلی کی بنیاد پر ہندوستان کے چار درالحکومت ہونا چاہئے۔ ممتا

,

   

کلکتہ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ہفتہ کے روز کیاکہ تبدیلی کی بنیاد پر ملک کے چار درالحکومت ہونے چاہئے اور ملک کے مختلف مقامات پر پارلیمنٹ کے اجلاس کا انعقاد عمل میں لایاجانا چاہئے۔

اس کے علاوہ انہوں نے 23جنوری کے روز”پراکرم دیوس“ منانے کے متعلق مرکز کے فیصلے تاکہ نیتاجی سبھا ش چندر بوس کی یوم پیدائش منائی جاسکے کی مذمت کی او رکہاکہ مودی حکومت نے اعلان سے قبل مودی حکومت نے اس ضمن میں ان سے بات تک نہیں کی ہے۔

نیتاجی کی 125ویں یوم پیدائش تقریب کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے نکالے گئے عالیشان جلوس میں حصہ لینے کے بعد عوام سے خطاب کے دوران انہوں نے کہاکہ”انگریز دور کے دوران کلکتہ ملک کا درالحکومت تھا۔

میں سمجھتی ہو ں گردش کی بنیاد پر چار درالحکومت ہونے چاہئے۔ کیو ں ملک کی ایک ہی درالحکومت ہے؟ اورپارلیمنٹ کے اجلاس بھی ملک کے مختلف مقامات پر منعقد کئے جانے چاہئے۔

ہمیں اپنے تصور کو بدلنا چاہئے“۔انہوں نے یہ بھی سوال کیاکہ کیوں بوس کی یوم پیدائش ”دیش نائیک دیوس“ کے طور پر نہیں منائی جانی چاہئے۔ بنرجی نے کہاکہ ”پرکرم کا مطلب کیاہے؟وہ میرے سے سیاسی اختلاف رکھتے ہوں گے مگر مجھ سے بات کرنا چاہئے تھا۔

انہیں نیتاجی کے پڑ پوترے سوگاتا بوس اور سمنترا بوس سے ایک لفظ کے استعمال کے لئے بات کرنا چاہئے تھا“۔انہوں نے مزیدکہاکہ”کس نے پرکرم نام دیاہے؟ مگر ہم یہاں پر اس دن ’دیش نائیک دیوس‘ منارہے ہیں کیونکہ یہ ایک تاریخ ہے۔۔

رابندر ناتھ ٹائیگور جی نے نیتاجی کو ’دیش نائیک‘ قراردیاتھا۔ اسی وجہہ سے ہم آج دو بنگالی عظیم لوگوں سے مذکورہ نام کو جوڑرہے ہیں“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم نیتاجی کی سالگرہ ان ایام میں ہی نہیں مناتے جب انتخابات ہوں۔

ایک عظیم جشن کے طورپر ہم ان کی 125ویں سالگرہ منارہے ہیں“۔

بنرجی نے یہ بھی الزام لگایا ک قومی ترانہ’جنا گنا منا‘ کو تبدیل کرنے کا کھیل چل رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ”قومی ترانہ تبدیل کرنے کا یہاں پر کھیل چل رہا ہے۔ نیتاجی سبھاش چندر بوس نے ’جنا منا گنا‘ کو قومی ترانہ کے طور پر پیش کیاتھا۔ ہم اس کو تبدیل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے“۔