منی پورکی آبادی کا 53فیصد میتی ہیں اور زیادہ تر امپال وادی میں رہتے ہیں
امپال۔ منی پور حکومت نے کہا ہے کہ مزید پانچ دنوں 10جولائی کی 3بجے تک ریاست میں انٹرنٹ خدمات پر پابندی میں توسیع کی جارہی ہے تاکہ ”پبلک آرڈر او رامن میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہوسکے“۔
حکام نے پہلی مرتبہ منی پور میں انٹرنٹ پر پابندی 3مئی کے روز اسوقت عائد کی تھی جب نسلی کمیونٹیوں میں تصادم شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد سے وقفہ وقفہ سے حکام اس میں توسیع کررہے ہیں۔
ہوم کمشنر ٹی رنجیت سنگھ نے ایک بیان میں کہاکہ ”اس بات کا خدشہ ہے کہ غیر سماجی عناصر سوشیل میڈیا کو بڑے پیمانے پر تصاویر‘ نفرت انگیز تقریراور نفرت انگیزویڈیو پیغامات کی نشریات کے لئے استعمال کرسکتے ہیں جو عوام کے جذبات کو بھڑکاسکتے ہیں جس کے امن وامان کی صورتحال پر سنگین الزامات مرتب ہوسکتے ہیں“۔
میتی کمیونٹی کی ایس ٹی موقف فراہم کرنے کی مانگ کے خلاف3مئی کو پہاڑی اضلاعوں میں منعقدہ احتجاج ”قبائیلی اظہار یگانگت مارچ“ کے بعد سے ریاست میں تشدد کا پہلا واقعہ پیش آیاتھا۔
اب تک تشدد میں 100لوگوں کی موت او رمتعدد زخمی ہوئے ہیں اس کے علاوہ ہزاروں افراد بھی بے گھر ہوگئے ہیں اور راحت کاری کیمپوں میں زندگی بسر کررہے ہیں۔منی پورکی آبادی کا 53فیصد میتی ہیں اور زیادہ تر امپال وادی میں رہتے ہیں۔
قبائیلی ناگاس او رکوکیس 40فیصد آبادی پر مشتمل ہیں اور پہاڑی اضلاعوں میں رہتے ہیں۔