اے ائی ایم ائی ایم سربراہ نے کہاکہ ”پچھلے 9.5سالوں کی بی جے پی حکومت میں معیشت کو کمزور کردیاگیا‘ چھوٹی کاروبار تباہ کردئے گئے‘ ملازمتیں فراہم کرنے کے لئے اپنے وعدے میں ناکام ہوگئے ہیں“۔
حیدرآباد۔ کل ہند مجلس اتحادالمسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ان کے منشور کے حوالے سے تنقید کانشانہ بنایاجس میں تلنگانہ میں یونیفارم سیول کوڈ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا وعدہ کیاگیاہے۔
اویسی نے ملک میں یوسی سی کی عدم ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ ملک میں اظہار خیال کی آزادی اور ملازمت کے تناسب میں اضافہ کی ضرورت ہے۔تلنگانہ میں مذہبی کوٹہ مبنی تحفظات کا خاتمہ پسماندہ مسلمانوں کو روزگارکے موقع سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہاکہ پسماندہ طبقے میں صرف فہرست میں شامل مسلمانوں کی ہی ریزرویشن ملتا ہے۔
نامپلی اسمبلی حلقہ کے ہمایوں نگر میں ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم کے دوران اویسی نے بی جے پی کو یہ کہتے ہوئے تنقید کانشانہ بنایا ”پچھلے 9.5سالوں کی بی جے پی حکومت میں معیشت کو کمزور کردیاگیا‘ چھوٹی کاروبار تباہ کردئے گئے‘ ملازمتیں فراہم کرنے کے لئے اپنے وعدے میں ناکام ہوگئے ہیں“۔
انہوں نے تلنگانہ میں بی جے پی اور کانگریس کی سیاست کو نفرت سے بھرا بتایا۔ پرزور انداز میں کانگریس قائدین کی آر ایس ایس سے قربت کے حوالے سے الزام لگاتے ہوئے اویسی نے نے دعوی کیاکہ لوگ اب تلنگانہ میں آر ایس ایس کو پنپنے نہیں دیں گے“۔
امیت شاہ کومزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”جہاں تک یکساں سیول کوڈ کا تعلق ہے‘مجھے امیدہے کہ امت شاہ عادل آباد‘ کھمم اور ورنگل جائیں گے اور تمام ادیسیوں کے درمیان میں کھڑے ہوں گے اور انہیں بتائیں گے کہ ہم یو سی سی کو نافذ کرنے جارہے ہیں“۔
یوسی سی پر بی جے پی کا وعدہ
بی جے پی کے منشور میں حکمران بھارت راشٹرایہ سمیتی (بی آر ایس)رعیتوبندھو فارم سیکٹر کو مفت بجلی جیسی فارم انوسٹمنٹ ٖسپورٹ اسکیم کاذکر ہے‘ جس کا بی آر ایس اور کانگریس دونوں نے وعدہ کیاہے۔
منشور میں ریاست کے لئے نئے یکساں سول کوڈ(یو سی سی)کا مسودہ تیار کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے دینے کے پارٹی کے ارادے کو بیان کیا‘ یہ اقدام بی جے پی کی حکومت والی دیگر رریاستوں میں پہلے ہی شروع کیاگیاہے۔
اس میں مسلم کوٹہ کو اوبی سی‘ ایس سی اور ایس ٹی میں دوبارہ تقسیم کرنے کا وعدہ کیاگیاہے او رپسماندہ طبقے کی کمیونٹی سے وزیراعلی کی تقرری کے لئے پارٹی کا عزم کا اعادہ کیاگیاہے۔ تلنگانہ میں 30نومبر کے روز رائے دہی ہوگی اور 3ڈسمبر کے روز ووٹوں کی گنتی کا کام کیاجائے گا۔