مرکزی مملکتی وزیر(فینانس) انوراگ ٹھاکر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جاوڈیکر نے کہاکہ کجریوال کو ایک”دہشت گرد“ ثابت کرنے کے لئے کئی طرح کے ”شواہد“ موجود ہیں‘ جس میں سے ایک عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے خود اپنے زبان سے کہا تھا کہ وہ ایک انتشار پھیلانے والے ہیں۔
نئی دہلی۔ مغربی دہلی کے ایم پی پرویش صاحب سنگھ ورما کی جانب سے دئے گئے بیان کے بعد اب مرکزی وزیرماحولیات پرکاش جاوڈیکر نے بھی اروند کجریوال کے خلاف ”دہشت گرد“ کا فقرہ کسہ ہے‘ جس کے بعد عام آدمی پارٹی نے پیر کے روز بی جے پی کو ”چیالنج“ کیاہے کہ وہ دہلی کے چیف منسٹر کو ”جیل میں بند کرکے“ دیکھائیں۔
#WATCH Union Minister Prakash Javadekar in Delhi: Kejriwal is making an innocent face & asking if he is a terrorist, you are a terrorist, there is plenty of proof for it. You yourself had said you are an anarchist, there is not much difference between an anarchist & a terrorist. pic.twitter.com/vRjkvFKGEO
— ANI (@ANI) February 3, 2020
عام آدمی پارٹی کے ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سنیل اروڑہ سے بھی اس ضمن میں ملاقات کی ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران مرکزی مملکتی وزیر(فینانس) انوراگ ٹھاکر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جاوڈیکر نے کہاکہ کجریوال کو ایک”دہشت گرد“ ثابت کرنے کے لئے کئی طرح کے ”شواہد“ موجود ہیں‘ جس میں سے ایک عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے خود اپنے زبان سے کہا تھا کہ وہ ایک انتشار پھیلانے والے ہیں۔
"आज फिर अरविंद केजरीवाल को आतंकवादी कहा गया। शर्म आनी चाहिए केंद्रीय मंत्री @PrakashJavdekar को।
मैं पूरी भाजपा को चुनौती देता हूं अगर अरविंद केजरीवाल आतंकवादी है तो गिरफ्तार करके दिखाओ"ः – @SanjayAzadSln pic.twitter.com/IYIY39o2z7
— Aam Aadmi Party – Bihar मैं भी केजरीवाल (@AAPBihar) February 3, 2020
جاوڈیکر نے کہاکہ ”اروند کجریوال نہایت معصوم چہرہ بناکر پوچھ رہے ہیں کہ آیا میں ایک دہشت گردہوں۔ تودہشت گرد ہو اس کے بہت سارے ثبوت ہیں۔ آپ نے خود کہاتھا کہ میں انتشار پسندہوں۔ انتشار اوردہشت گردی میں زیادہ کوئی فرق نہیں ہے۔
او رپنجاب کے الیکشن میں جب ایک ہفتہ باقی تھاتب موگا میں خالستان کمانڈو فورس کے دہشت گرد کمانڈر گریندر سنگھ کے گھر پر رات بھر رکے تھے“۔
انہوں نے کہاکہ ”عام آدمی پارٹی شاہین باغ کے احتجاج کی حمایت کررہی ہے جہاں پر ”آسام کو آزادی‘جناح والی آزادی“ جیسے نعرے لگائے جارہے ہیں اور مزیدکہاکہ”اس طرح کی نعروں کی حمایت کرنے بھی دہشت گردی ہی ہوتی ہے“۔
انہوں نے کہاکہ دہلی حکومت نے اب تک جے این یو ایس یو کے سابق صد ر کنہیا کمار اوردیگر پر سیڈیشن کے معاملہ میں کاروائی کے لئے دہلی پولیس کواجازت نہیں دی ہے۔
جاوڈیکر نے کہاکہ ”26جنوری کے روز آپ نے دھمکی دی تھی کہ ان کے خلاف کارو ائی روک دیں گے۔
اورکتنا شواہد کی ضرورت ہے آپ کو؟دہلی کے لوگ اب جان چکے ہیں کہ آپ ایک انتشار پسند اور دہشت گردوں کے ہمدرد ہیں۔ آپ شاہین باغ‘ جے این یو جہاں پر نعرے لگائے جارہے ہیں اور اس طرح کے انتشار پسند رہتے ہیں ان کی حمایت کررہے ہیں‘ تو پھر آپ یقینا ایک دہشت گرد ہیں۔
یہ آپ کی شناخت ہے کوئی فرق نہیں پڑتا کتنا بھی معصوم چہرہ آپ بنالیں“۔آپ کی مہم کا آخری مرحلہ دہشت گردی کے فقرے کے اردگرد گھوم رہا ہے‘ ساتھ میں پارٹی کو امید ہے کہ بی جے پی کے خلاف انہیں ہمدردی حاصل ہوگی۔
بعدازاں اے اے پی کے ایک وفد نے سی ای سی سنیل اروڑہ سے ملاقات کی اور مطالبہ کیاکہ جاوڈیکر‘ ورما اور اترپردیش چیف منسٹر ادتیہ ناتھ کے خلاف ایف ائی آر درج کریں جنھوں نے دہلی میں ریالیوں سے خطاب کے دوران مبینہ طور سے کئی موضوعات پر جس میں ارٹیکل 370کی برخواستگی بھی شامل ہے میں ”کجریوال او رپاکستان کو ایک ہی جگہ کھڑا کیا“۔
درحقیقت کجریوال نے جموں کشمیر سے ارٹیکل370کی برخواستگی کے معاملے میں مرکزی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیاتھا۔
پیر کے روز سنجے سنگھ رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا نے کہاکہ بی جے پی لیڈران اس طرح کے بیانات ”تناؤ کے پیش نظر“ دے رہے ہیں تاکہ انہیں یقین ہوگیا ہے کہ فبروری8کے الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت سے جیت حاصل ہونے والی ہے۔
الیکشن کمیشن سے نمائندگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہاکہ ”بی جے پی کو اپنی شکست کا یقین ہوگیا ہے لہذا وہ کسی بھی صورت سے دہلی کے الیکشن کو منسوخ کرانا چاہا رہی ہے“