جموں کشمیر کے لئے امیت شاہ کا حل‘ نوجوانوں کے لئے روزگار‘ بدعنوان علیحدگی پسندوں کو منظرعام پر لانا

,

   

سری نگر۔ جموں کشمیرمیں صدر راج کو مرکزایک ”سنہری موقع“ تسلیم کررہی ہے تاکہ عوام کادل جیتا جاسکے۔چونکہ حساس وزرات داخلہ امیت شاہ کے پاس ہے لہذا مرکزی حکومت دو اہم حکمت عملی پرکام کررہی ہے‘

پہلا نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے موقع فراہم کرنے والے پراجکٹوں کی شروعات اور ذاتی مفادات کے لئے کام کرنے کے علاوہ دوسرا بدعنوانیوں میں ملوث سیاسی قائدین کو”منظرعام“ پر لانا ہے۔

مقامی عہدیدار ریاست بھر میں ایک تبدیلی محسوس کررہے ہیں۔ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے کہاکہ ”لوگ بہتر گورننس اور تبدیلی چاہارہے ہیں‘ پچھلے ایک سال میں جو ہمارا مرکز توجہہ رہا ہے“۔

اسی طرح کی ایک پہل”اپنے گاؤں واپسی“ مہم جو ابھی اختتام پذیرہوئی ہے کے تحت گزیٹیڈ افیسران ریاست کے 4483پنچایتوں میں دو دنوں اور ایک رات گذار تے ہوئے لوگوں سے ملاقات کی ہے۔

داد سراہ گاؤں میں خدمات انجام دینے والے ایک افیسر نے ٹی او ائی سے کہاکہ ”ترال علاقے کے داد سراہ گاؤں میں ”اپنے گاؤں واپسی“ پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں ایک ذاکر موسی کے والد بھی تھے‘ اس کے پڑوس میں ہی دہشت گرد برہانی کا آبائی گاؤں ہے۔

کچھ ماہ قبل اس کاتصور بھی محال تھا“۔ حال میں موسی کو بھی ماردیاگیاتھا جو وانی کی موت کے بعد اس کا جانشین بنا ہوا تھا۔

حالانکہ گاؤں کے دورے کے موقع پر بھاری سکیورٹی عہدیداروں کو فراہم کی گئی تھی‘ جس میں ساوتھ کشمیرکے گاؤں بھی شامل تھے جنھیں دہشت گردوں کا مضبوط گڑ مانا جاتا ہے‘ یہاں پر ’اپنے گاؤں واپسی“ پروگرام کا کامیابی کے ساتھ انعقاد عمل میں آیاہے۔

ریاستی حکومت بے روزگاری سے مایوس نوجوانوں کو ریاست میں روزگار فراہم کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ ریاست میں اکٹوبر کے مہینے میں سرمایہ کاری پر سمٹ منعقد کرنے کامنصوبہ بھی تیار کیاجارہا ہے۔

ایک افیسر نے کہاکہ ”ریاست کی جانب سے اہم سرمایہ کاروں کوتوجہہ دلائی جارہی ہے جس سے ہمیں توقع ہے کہ وہ ریاست کی ترقی میں اپنے تعاون کریں گے“