حیدرآباد: ہوم ورک نہ کر نے پر 7ویں جماعت کے طالب علم کو شدید زد وکوب، لکڑی اور بیلٹ سے پیٹا گیا۔

,

   

حیدرآباد: ایک خانگی اسکول کے ساتویں جماعت کے طالب علم کو ہوم ورک نہ کرنے پر اسکول پرنسپل نے شدید زدوکوب کیا۔ اسے بیلٹ او رلکڑی سے مارا گیا جس سے وہ بری طرح زخمی ہوگیا۔ متاثرہ لڑکے کی والدہ نے بتایا کہ میرے بیٹے کو ہوم ورک نہ کرنے پر سخت سزا دی گئی۔ انہوں نے اپنے لڑکے کو دوسرے اسکول بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب میں اپنے بیٹے کو مذکورہ اسکول نہیں بھیج سکتی۔ جب ہم نے اس مسئلہ کو لے کر پرنسپل کے پا س گئے تو انہوں نے اپنی غلطی مان لی ہے او رہمیں یقین دلایا کہ بچہ کی تمام سال کی فیس وہ ادا کریں گے۔ لیکن انہوں نے اپنے بچہ کو اس اسکول سے نکال کر دوسرے اسکول بھیجنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ متاثرہ لڑکے کی ماں پدما نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ نے ان کی ادا کی ہوئی سال بھر کی فیس اسکول نے لوٹا دی ہے۔ خاطی اسکول ٹیچر پراوین نے بتایا کہ میں اس بات سے انکار نہیں کررہا ہو ں کہ میں نے بچہ کو مارا ہے لیکن یہ بات غلط ہے کہ وہ مارنے کی وجہ سے زخمی ہوا ہے۔ میں اپنی غلطی قبول کررہا ہو ں اور میں نے متاثرہ طالب علم کے افراد خاندان سے معافی بھی مانگ لی ہے۔

پراوین نے بتایا کہ طالب علم پڑھائی میں بہت اچھا او رذہین تھا لیکن پچھلے کچھ دنو ں سے وہ پڑھائی میں لاپراوہی کررہا تھا۔ اس کی لاپرواہی پر میں نے اسے سزا دی ہے۔ دوسری جانب حقوق اطفال نے مطالبہ کیا ہے کہ خاطی پرنسپل اور اسکول کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے