دس بچوں کی ماں کو فون پر تین طلاق‘ شوہر پر مقدمہ درج

,

   

اگرہ۔ پچیس سال کی شادی شدہ زندگی کے بعد مبارک حسین نے اترپردیش کے ضلع فیروز آباد میں فون کے ذریعہ تین طلاق دے کر چھوڑ دیا۔مذکورہ جوڑے کے دس بچے ہیں۔ حسین پر نئے قانون مسلم ویمن(پروٹکشن آف رائٹس ان میریج) ایکٹ 2019کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔ اس ہفتہ کے اوائل میں صدر رام ناتھ کویند نے پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کے بعد اس پردستخط کی ہے۔

اس کے علاوہ مبارک حسین پر ائی پی سی کی دفعہ 498اے اور323کے تحت بھی مقدمہ درج کیاگیاہے۔حسین کی بیوی نورجہاں جو لائن پار پولیس حدود کے ویسٹ گلاس کمپاؤنٹ کے ایک کرایہ کے گھر میں رہتی ہے نے کہاکہ”پچیس سال قبل میری شادی مبارک حسین سے ہوئی اور ہمارے دس بچے ہیں۔

ان میں سے تین کی پہلے شادی ہوچکی ہے‘ میں ان بچوں کے ساتھ کرایہ کے مکان میں رہتی ہوں۔ میرا شوہر جس کو شراب کی لت ہے‘ اکثر میرے ساتھ مارپیٹ کرتا ہے اور مجھے ذہنی اذیت دیتا ہے۔ وہ کوئی مالی مدد بھی نہیں کرتا۔

اس کے بجائے وہ میرے پاس او رمیرے بڑے بچوں کو مزدوی کرتے ہیں پیسے چھین کر چلا جاتا ہے“۔

واقعہ کی تفصیلا ت بتاتے ہوئے 42سالہ خاتون نے مزدکہاکہ”میرا شوہر جمعہ کی رات نشہ کی حالت میں گھر واپس آیا۔ جب میں نے پیسوں کے لئے استفسار کیاتو میرے کو اس نے پیٹنا شروع کردیا۔ بعدازاں وہ گھر چھوڑ کر چلاگیا اور فون پر تین مرتبہ”طلاق“ کہہ دیا“

۔نورجہاں تعلیم یافتہ نہیں ہے‘ کئی سال قبل اس کے والدین کا بھی انتقال ہوگیا ہے۔لائن پور کے اسٹیشن ہاوز افیسر سنجے سنگھ نے کہاکہ”ملزم شوہر پر مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔ ہماری ٹیم اس کی تلاش کررہی ہے۔ تین طلاق اب غیر ضمانتی جرم ہے۔

بہت جلد اس کو گرفتارکرلیاجائے گا“۔ایک اور واقعہ میں اتوارکے روز اگرہ کی لوہا منڈی پولیس اسٹیشن میں ایک چوبیس سالہ خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف اس وقت ایف ائی آر درج کرائی جب شوہر نے تین طلاق کہہ کر اس کو اپنی زندگی سے بیدخل کردیاتھا۔

مذکورہ عورت کی شناخت کھاندھاری کی ساکن فرین کی حیثیت سے ہوئی ہے‘ فرین کی شادی ساتھ ما ہ قبل لوہا منڈی پولیس حدود کے ناؤ بستہ علاقے کے ساکن اس کے رشتہ کے بھائی جمیل الدین سے ہوئی تھی۔

لوہا منڈی کے اسٹیشن ہاوزافیسر نریندر شرما نے ٹی او ائی سے کہاکہ”عورت کا دعوی ہے کہ شوہر اس کو جنسی اور ذہنی طور پر ہراساں کرتا تھا۔ تین دن قبل تین طلاق بول کر شوہر نے اس کو گھر سے باہر نکال دیاتھا۔

ہم نے شوہر کے خلاف مسلم ویمن (پروٹوکشن آف رائٹس ان میریج) ایک2019کے تحت ایف ائی آر درج کی ہے۔ اس کے علاوہ ائی پی سی کی دفعہ498اے‘اور323‘504‘ ڈاؤری ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کیاگیاہے“۔