دوکانوں پر بھگوا پرچم لگانے پر ہندو کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج۔ کرناٹک

,

   

منگلور سٹی پولیس کمشنر انوپم اگروال نے چہارشنبہ کے روز یہاں ایک بیان شہر میں امن وسلامتی کوبرقرار رکھنے کے لئے محکمہ پولیس کے عزم پر زوردیا۔


منگلورو۔ منگلورو سٹی پولیس نے وشواہند و پریشد (وی ایچ پی) لیڈر شرن پمپ ویل اوران کے ساتھیوں کے خلاف یہاں سری منگل دیو مندر کے قریب میں فرقہ وارنہ تقسیم کرنے والی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا ایک معاملہ درج کیاہے۔

پمپ ویل نے اپنے ساتھیوں پر مشتمل ایک گروپ کے ساتھ ملکر منگل کے روزدسہرہ تقاریب کے دوران مندر کے اطراف واکناف میں واقعہ ہندو کمیونٹی کے ممبرس کی ذاتی دوکانوں پر مبینہ بھگوا پرچم لگایاتھا۔

انہوں نے وہاں پر ایک بیان بھی دیا جس میں ہندو کمیونٹی پر زوردیاکہ وہ اپنی ضروریات کے اشیاء ساتھی ہندؤوں کی زیر ملکیت دوکانات سے ہی خریدیں۔پولیس نے کہاکہ اس طرح کی حرکتیں او ربیانا ت فرقہ واریت کو ہوا دینے کاکام کرتی ہیں۔

منگلورو ساوتھ پولیس اسٹیشن پر معاملہ درج کیاگیاہے۔ ذرائع نے بتایاکہ الزامات میں فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنا اور مذہبی بنیادوں پر تفرقہ انگیزرویے کو فروغ دینا شامل ہے۔

منگلور سٹی پولیس کمشنر انوپم اگروال نے چہارشنبہ کے روز یہاں ایک بیان شہر میں امن وسلامتی کوبرقرار رکھنے کے لئے محکمہ پولیس کے عزم پر زوردیا۔

درایں اثناء سکیولر پارٹیوں اوردکشانا کنڑتنظیموں کے مشترکہ فورم نے وی ایچ پی کے اعلان کی مذمت کی اورکہاکہ دائیں بازو کی تنظیم دوسرے مذاہب کے تاجروں کے بائیکاٹ کی اپیل کے ذریعہ لوگوں کو منقسم کررہے ہیں۔

فورم کے جنرل سکریٹری اور ڈی وائی ایف کے ریاستی صدرمنیر کٹیپالا نے کہاکہ تمام مذاہب کے لوگ صدیوں سے منگلا دیوی مندر کی نوراتری کی تقریبات میں شامل ہیں۔