دہشت گردی کی مدد کرنے والوں پر توقف لازمی۔او ائی سی میں سشماسوراج کا بیان

,

   

پاکستانی مخالفت کے باوجوداسلامی کانفرنس اجلاس میں شرکت اور خطاب

ابوظہبی-ہندوستان نے جمعہ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اہم اجلاس میں اپنا ٹھوس موقف پیش کرتے ہوئے رکن مسلم ممالک سے دہشت گردی کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کی پرزور اپیل کی۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو ہرگز کسی مذہب کے خلاف لڑائی نہ سمجھا جائے ۔سشما سوراج نے او آئی سی 46 ویں اجلاس کے افتتاحی سیشن میں
بطور مہمان اعزازی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “اگر آپ انسانیت کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو دہشت گردوں کو تحفظ اور دولت مہیا کرانے والے ممالک سے کہنا ہوگا کہ وہ ایسی کرتوتوں کو بند کریں”۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت لوگوں کی زندگی تباہ کررہی ہے اور دنیا کو تباہی کے دہانے پرپہنچا رہی ہے ۔ خطے میں عدم استحکام پیدا کررہی ہے اور دنیا کو اس سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔
سشما سوراج نے اجلاس میں متحدہ عرب امارات وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زائد النہیان کی موجود گی میں کہا کہ جنوب مشرقی ایشیاء کے وسیع خطے سمیت مغربی ایشیا، خلیج عرب، افریقی ساحلی علاقے اور شمالی امریکہ نیز افغانستان، بنگلہ دیش اور ہندوستان میں دہشت گردی کا وحشت ناک چہرہ دیکھا گیا ہے ۔
انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کسی مذہب سے ٹکراؤ نہیں ہے ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی دونوں کے الگ الگ لیبل ہیں اور دونوں سے مذہب کی شبیہ خراب ہوتی ہے ۔
سوراج نے کہا کہ اگرچہ دہشت گردی کے بحران کے خلاف صرف سفارتکاری، انٹیلی جنس اور فوجی وسائل سے لڑنا ممکن نہیں ہے ۔ یہ ایک چیلنج ہے جس سے حکومتوں، دانشوروں، علماء کرام، روحانی پیشوا اور خاندانوں کے ذریعے لڑا جانا چاہئے ۔