ناگپور۔ راجیہ سبھا ایم پی ڈگ وجئے سنگھ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کی رہائی”شرمناک“ ہے۔
راجیو گاندھی کے قتل کے معاملے میں تین دہوں سے عمر قید کی سزا کاٹ رہی نالینی سرہرن اور دیگر باقی پانچ مجرمین کو جمعہ کے روز سپریم کورٹ نے جیل سے رہا کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ دیاکہ اس سے قبل ایک اورمجرم اے جی پیرار ولان کی رہائی ان پربھی لاگوہوتی ہے۔
عدالت نے چھ مجرموں کو قبل ازوقت رہا کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھا جاتا ہے ان سبھی نے جرم کے سلسلے میں اپنی سزا پوری کرلی ہے۔
سابق وزیراعظم کو21مئی 1991کی رات میں تاملناڈو کے سریپریومبادور میں ایک انتخابی ریالی میں ایک خاتون خودکش بمبار نے قتل کردیاتھا۔
سنگھ نے رپورٹرس کوبتایاکہ”میں اس کے سوا کچھ نہیں کہوں گا یہ بہت زیادہ شرمناک ہے کہ ان لوگوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے جنھوں نے بے رحمی کیساتھ راجیوگاندھی کوقتل کیاہے“۔
راہول گاندھی کی زیرقیادت والی بھارت جوڑو یاترا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے یاترا کے لئے بدعنوانی سے حاصل کی گئی رقم کے اخراجات پورے کرنے کے الزامات پربات کرتے ہوئے انہوں نے برسراقتدار پارٹی سے استفسار کیاکہ ”کس کی دولت اڈوانی جی کی یاترا میں استعمال کی گئی تھی“سال1990میں نکالی گئی بی جے پی کے سینئر قائدکی رتھ یاترا کو وہ حوالہ دے رہے تھے۔
انہوں نے ان تمام پیش قیاسیوں کوایک بازو کردیاجس میں بتایاجارہا ہے کہ گجرات اور ہماچل پردیش میں کانگریس کوشکست ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ اس طرح کے سروے پر توجہہ نہیں دیتے اورمزیدکہاکہ ان دونوں ریاستوں میں کانگریس کا سیدھا بی جے پی سے مقابلہ ہے۔
انہوں نے دعوی کیاکہ مذکورہ عام آدمی پارٹی جس کامنظرمیں کوئی وجود نہیں ہے بی جے پی کی بی ٹیم ہے جیسا اویسی (کل ہندمجلس اتحاد المسلمین) ہے