نئی دہلی۔سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کو1984میں بھاری اکثریت سے جیت حاصل ہوئی تھی مگر انہو ں نے اس کا استعمال کرتے ہوئے خوف کا ماحول پیدا نہیں کیاتھا‘ نہ لوگوں میں خوف پیدا کیا‘ اور نہ ہی اداروں کو تباہ کیاتھا‘ کانگریس صدر سونیاگاندھی نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔
راجیوگاندھی کی 75ویں یوم پیدائش کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہاکہ کانگریس کو درپیش چیالنج سخت ہیں مگر یہ ضروری ہے کہ تقسیم کرنے والی طاقتوں کے خلاف اپنی نظریاتی لڑائی کو جاری رکھیں۔
سونیاگاندھی نے کہاکہ ”سال1984میں وہ(راجیو گاندھی) نے غیر معمولی اکثریت سے جیت حاصل کی تھی‘ انہوں نے انہوں نے اس کامیابی کا استعمال خوف اور دہشت کا ماحول پیدا کرنے اور ڈرانے کے لئے استعمال نہیں کیاتھا“۔
سابق وزیراعظم نے اداروں کی آزادی کو ختم کرنے اور مختلف طریقوں کو روندنے کاکام نہیں کیا جو جمہوریت کے لئے خطرناک ہے‘ سونیا گاندھی نے اس ماہ کے اوائل میں کانگریس پارٹی کی عبوری صدر بنائے جانے کے بعد پہلی مرتبہ عوامی خطاب کے دوران یہ بات کہی۔
ان کا یہ تبصرہ مانا جارہا ہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر او رسابق یونین منسٹر پی چدمبرم کو سی بی ائی کی جانب سے ائی این ایکس میڈیا معاملہ میں گرفتاری کے پیش ہے اور کانگریس حکومت کا الزام ہے کہ مودی حکومت بدلے کی سونچ کے ساتھ سی بی ائی‘ ای ڈی جیسی مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔
سونیاگاندھی نے کہاکہ ”سال1989میں جب کانگریس کو ذاتی طور پر بھاری اکثریت نہیں ملی‘ انہوں (راجیو گاندھی) نے عوام رائے کو نرمی کے ساتھ تسلیم کیا۔ میں موجودہ نسل کو بتاناچاہتی ہوں کہ (کانگریس)اس وقت کی بڑی سیاسی جماعت ہونے کے باوجود‘انہوں نے اقتدار پر قابض رہنے کا دعوی نہیں کیا۔
اس کی وجہہ ان کی اندرونی اخلاقی قوت اور ایمانداری تھی“۔
انہوں نے زوردیا کہ ان کے شوہر کی 75ویں سالگرہ تقریب منانے کا مقصد محض انہیں یاد کرنا بلکہ ان کے موقف اور جذبہ کو سمجھنا ہے۔یوپی اے چیر پرسن سونیا گاندھی نے کہاکہ موجودہ حالات کا کانگریس کو ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔
کے ڈی جادھو انڈور اسٹیڈیٹ میں منعقدہ راجیو گاندھی سالگرہ تقریب سے خطاب کیا۔
حالیہ لوک سبھا الیکشن میں کانگریس کو ملی بھاری شکست کے بعد راہول گاندھی نے پارٹی صدرات سے استعفیٰ دیدیاتھا جس کے بعد سونیاگاندھی کو 10اگست کے روز کانگریس کا عبوری صدر مقرر کیاگیاہے