رامیشورم کیفے دھماکہ کیس میں ’’ مشتبہ افراد سے تعلقات‘ ‘ پر بی جے پی کارکن سے کی پوچھ تاچھ

,

   

تاہم سائی پرساد کی تحویل کی خبروں کے باوجود این ائی اے نے اب تک ایک رسمی بیان جاری نہیں کیاہے

بنگلورو میں رامیشورم کیفے دھماکے کے معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا ہے جب قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے شیوموگا کے تھرتھہلی سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک کارکن کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی ہے۔


کرناٹک کے وزیر صحت دنیش گنڈوراؤ نے میڈیا کو بتایا کہ تیرتھہلی کے ایک بی جے پی کارکن سائی پرساد کو این آئی اے نے رامیشورم کیفے دھماکے کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔


خیال کیا جاتا ہے کہ بی جے پی لیڈر کا تعلق اس معاملے میں ملوث دو نوجوانوں سے ہے، جن سے این آئی اے نے پوچھ گچھ بھی کی تھی۔ رامیشورم کیفے بم دھماکہ کیس کی جانچ این آئی اے کر رہی ہے، جس نے تقریباً دس دن پہلے کئی گھروں اور کاروباروں کی تلاشی کے دوران کاغذات ضبط کئے تھے۔


تاہم سائی پرساد کی حراست کی اطلاعات کے باوجود این آئی اے نے ابھی تک کوئی رسمی بیان جاری نہیں کیا ہے۔


رامیشورم کیفے میں دھماکہ یکم مارچ 2024 کو ہوا تھا جس میں کم از کم دس افراد زخمی ہوئے تھے۔

پولیس نے 30 کے وسط میں ایک شخص کی شناخت کی ہے جو دھماکے کے وقت ریستوراں میں داخل ہوا تھا، اور وہ اس کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دھماکے کی جگہ سے، پولیس کو ایک بیٹری اور ٹائمر بھی ملا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ آلہ وقتی دھماکہ خیز مواد تھا۔


اس واقعے نے سیاسی طوفان کو جنم دیا ہے، اپوزیشن بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ “ریاست میں کوئی امن و امان نہیں ہے” اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔


تنازعہ پر ردعمل دیتے ہوئے کرناٹک حکومت کے عہدیداروں نے جامع تحقیقات کو یقینی بنایا اور کہا کہ اس واقعہ کے ملزمین کو بخشا نہیں جائے گا۔


این آئی اے نے مشتبہ افراد کی گرفتاری کی اطلاع دینے پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔


غیر تصدیق شدہ خبروں سے تحقیقات میں رکاوٹ: این آئی اے
دریں اثنا، اس معاملے میں بی جے پی کارکن سے سوالات کیے جانے کی خبروں کے بعد، این آئی اے نے جمعہ کی شام کو کہا کہ “غیر تصدیق شدہ خبریں کیس میں موثر تحقیقات میں رکاوٹ بنتی ہیں”۔ تاہم اس نے ان خبروں کو مسترد نہیں کیا کہ بی جے پی کارکن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مرکزی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا، ’’اس معاملے میں ثبوت اور معلومات اکٹھا کرنے کے لیے این آئی اے مفرور اور گرفتار ملزمان کے کالج اور اسکول کے وقت کے دوستوں سمیت تمام جاننے والوں کو طلب اور جانچ کر رہی ہے۔‘‘


“مقدمہ ایک دہشت گردی کا واقعہ ہے، گواہوں کی شناخت سے متعلق کوئی بھی معلومات تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کے علاوہ ان افراد کو طلب کیے جانے کے خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، غیر تصدیق شدہ خبریں کیس کی موثر تحقیقات میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ این آئی اے مفرور ملزمان کی گرفتاری میں سبھی سے تعاون کی درخواست کرتی ہے۔


اہم ملزموں کی شناخت ہو گئی۔
دریں اثنا، این آئی اے نے مساویر حسین شازیب کی شناخت دھماکے کو انجام دینے والے کلیدی ملزم اور عبدالمتین طحہٰ کو شریک سازش کار کے طور پر کیا ہے۔


این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ مفرور ملزمین کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، این آئی اے نے کرناٹک، تمل ناڈو اور اتر پردیش میں 18 مقامات پر تلاشی لی ہے۔


آئی ٹی پی ایل روڈ، بروک فیلڈ، بنگلور میں واقع کیفے میں دھماکے میں کئی لوگ زخمی ہوئے۔


ترجمان نے کہا کہ این آئی اے مفرور اور گرفتار ملزمین کے تمام جاننے والوں بشمول کالج اور اسکول کے دوستوں کو طلب کرکے جانچ کر رہی ہے تاکہ کیس میں ثبوت اور معلومات اکٹھی کی جا سکیں۔