نئی دہلی۔ وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے جمعہ کے روز میڈیا میں کے ذرائع نے کانگریس کی جانب سے رافائیل معاملے پروزیراعظم نریندر مودی کے دفاتر کو مورد الزام ٹہرانے کی خبر یں منظر عام پرلائی جانے پر کانگریس پارٹی کے ان بیانات پر اپنی برہمی ظاہر کی۔
صدر کانگریس راہول گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں یہ کہاکہ اب یہ صاف ہوگیاہے کہ وزیراعظم نریندر مودی راست طور پر ڈیفنس ڈیل میں ملوث ہیں۔
جمعہ کے روز میڈیارپورٹس میںیہ سوال ابھر کر آیا کہ رافائیل ڈیفنس معاہدے کی فرانس اور ہندوستان کے درمیان اعلی سطحی بات چیت ‘ میں وزرات دفاع نے اپنے سنجیدگی کے ساتھ تحریر کی گئی نوٹ میں’’ متوازی مذاکرات‘‘ پر ’’ اعتراض جتایا‘‘جو وزیراعظم کے دفتر( پی ایم او)کی فرانس کی جانب سے ہونے والی بات چیت تھی۔
بعدازاں وزیردفاع نے کہاکہ مذکورہ تمام سوالات کو فاعی معاملے سے جڑے ہیں اس پر حکومت نے پہلے ہی جواب دیدیا ہے اور مذکورہ مبینہ میڈیارپورٹس ‘‘ من گھڑت ‘‘ ہیں۔
ANI accesses the then Defence Minister Manohar Parrikar’s reply to MoD dissent note on #Rafale negotiations."It appears PMO and French President office are monitoring the progress of the issue which was an outcome of the summit meeting. Para 5 appears to be an over reaction" pic.twitter.com/3dbGB9xF4Z
— ANI (@ANI) February 8, 2019
لوک سبھا کے فلور پر وزیر دفاع نے اپنے جواب میں کہاکہ ’’ مذکورہ ڈیفنس منسٹر منوہر پاریکر جی نے ایم او ڈی کو دئے گئے اپنے جواب میں کہاتھا کہ پرسکون انداز میں بات ہورہی ہے ‘ اس میں کوئی فکر کی بات نہیں ہے‘ سب ٹھیک ٹھاک ہے‘‘۔
ڈیفنس منسٹر نے مزید کہاکہ اگر نیوز پیپر کسی ڈیفنس سکریٹری کی لکھی فائیل شائع کرسکتا ہے تو پھر صحافتی اقدار اس بات کے بھی ذمہ دار ہیں وہ اس وقت کے وزیردفاع کا اس جواب کی بھی اشاعت کریں۔
DM @nsitharaman too lied. Former French President has admitted that he was made to choose Anil Ambani by PM Modi himself: Congress President @RahulGandhi#PakdaGayaModi
— Congress (@INCIndia) February 8, 2019
درایں اثناء نیوز ایجنسی اے این ائی نے اس وقت کی وزیردفاع منوہر پریکر کی خفیہ نوٹ تک رسائی کرلی اور کچھ اس طرح کا جواب لکھا ’’ ایسا لگ رہا ہے کہ سمت میٹنگ کے بعد رونما ہونے والے مسائل پر آگے بڑھنے کی نگرانی پی ایم او اورفرانس منسٹر کررہاہے‘‘۔
قبل ازیں اسی روز راہول گاندھی نے وزیراعظم کو ایک’’ چور‘‘ قراردیا اور استفسار کیاکہ رافائیل معاملے پر ان کے سوالات کا جواب دیں۔کانگریس صدر نے کہاکہ ’’ وزیراعظم مودی نے ائیر فروس کے 30ہزار کروڑ لوٹ کر انل امبانی کو دئے‘ پچھلے ایک سال سے ہم اس موضوع کو اٹھارہے ہیں۔
اب ایک رپورٹ سامنے ائی ہے جس میں ڈیفنس منسٹری عہدیدار رافائیل دفاعی معاہدے کے لئے جے پی ایس کی تشکیل کے متعلق راہول گاندھی کے مطالبے پر زور دے رہے ہیں‘‘۔
Defence Secretary of India says, "It is desirable that such discussions be avoided by the PMO as it undermines our negotiating position seriously." It cannot be written stronger than this: Congress President @RahulGandhi#PakdaGayaModi pic.twitter.com/7huHzfD90g
— Congress (@INCIndia) February 8, 2019
انہوں نے کہاکہ ’’ ہم مسلسل کہہ رہاہوں کہ اس میں جے پی سی کے ذریعہ تحقیقات کی جانی چاہئے۔ اب منسٹری نے خود کہہ دیا ہے‘‘۔
کانگریس کی پریس کانفرنس کے فوری بعد رافائیل معاہدے کے بات چیت کے دوران ہندوستان کے ڈیفنس سکریٹری رہے جی موہن کمار نے کہاکہ میڈیا میں جو خفیہ نوٹ پر تبصرہ کیاجارہا ہے اس میں ہوائی جہازکی قیمت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے‘‘۔
کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے ایوان لوک سبھا میں معاہدے پر جے پی سی کی مانگ کی۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم ایک مشترکہ پارلیما نی کمیٹی کا مطالبہ کرتے ہی ں جس سے تمام باتوں کا انکشاف ہوجائے گا‘ ہم فی الحال کوئی وضاحت نہیں چاہتے ‘ ہم نے پہلے بھی کئی وضاحتیں پی ایم سے سنی ہیں‘‘