راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاتر امہارشٹرا میں آج ہوگی داخل

,

   

ریاست میں اپنے 14دنوں کے سفر میں کانگریس کے سابق صدر 381کیلو میٹر کی مسافت طئے کریں گے۔
ناندیڑھ۔جنوبی ریاستوں میں اپنے پیدل دورے کی تکمیل کے بعدکانگریس بھارت جوڑو یاترا جس کی قیادت اس کے لیڈر راہول گاندھی کررہے ہیں پیر کے روز مہارشٹرا میں داخل ہوگی۔

اس یاتر انے اب تک کیرالا‘ کرناٹک‘ آندھر ا پردیش‘ تاملناڈو اور تلنگانہ کا احاطہ کرلیاہے۔ اب راہول گاندھی پیر کی شام کو ضلع ناندیڑھ کے دیگلور میں مادنور ناکہ کے ذریعہ مہارشٹرا میں داخل ہوں گے۔

مہارشٹرا کانگریس کمیٹی نے بڑے پیمانے پر انتظامات کئے ہیں۔ وہ مہارشٹرا میں بھی اس یاترا کوکامیاب بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مشعل اتحاد اورٹارچ کے ساتھ 10بجے رات کے قریب کانگریس کا وفد او رراہول گاندھی اس مارچ کی شروعات کریں گے۔

ریاست میں اپنے 14دنوں کے سفر میں کانگریس کے سابق صدر 381کیلو میٹر کی مسافت 15اسمبلی حلقوں اور چھ پارلیمانی حلقہ جات سے گذرتے ہوئے طئے کریں گے۔بڑے پیمانے پر رسائی کے لئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سربراہ شرد پوار 8نومبر کے روزیاترا میں شامل ہوں گے۔

پوار محض ایک میل کی مسافت طئے کریں گے کیونکہ ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں ان کا علاج کیاجارہا ہے۔

شیوسینا کے ادھو ٹھاکریہ اور سابق وزیرادتیہ ٹھاکرے نے ابھی اپنا وقت مقرر نہیں کیاکہ وہ بھی اس بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوسکتے ہیں۔شیوسینا کے ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے دھڑے سے اس یاترا میں اروند ساونت اور منیش کایانڈے شامل ہویں گے۔

کانگریس کے بڑے چہرے بشمول نانا پتولی‘ بالاصاحب تھوراڈ‘ بھائی جاگتاپ‘ اشوک چوہان بھی اس بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوں گے۔ بھارت جوڑو یاترا کی شروعات7ستمبر کے روز کنیاکماری سے ہوئی ہے جس کو اپنے 3570کیلو میٹر کی پیدل مسافت میں 2,355کی مسافت طئے کرنا ہے۔

اس کا اختتام اگلے سال کشمیر میں ہوگا۔ کانگریس نے اس سے قبل اپنے بیان میں دعوی کیاتھا کہ ہندوستان کی تاریخ میں یہ سب سے پہلا اور طویل پیدل دورے ہے جو اب تک کسی لیڈر نے نہیں کیاہے۔

بھارت جوڑو یاترا کو مختلف سیاسی جماعتوں اور ملک بھر سے سماجی تنظیموں کی حمایت مل رہی ہے اورائے دن اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ مہارشٹرا میں بھی مذکورہ این سی پی اور شیو سینا(ٹھاکرے دھڑا) اس کی اہمیت بتاتے ہوئے یاترا میں شامل ہونے پر ضامندی ظاہر کی ہے

۔ قابل غور بات ہے کہ تمام پارٹی ایم پیز اور قائدین او رکارکنان جو راہول گاندھی کے ساتھ ہیں کنٹینر میں قیام کئے ہوئے ہیں‘ بیڈس پر سورہے ہیں بیت الخلاء کا استعمال کررہے ہیں اوربعض کنٹینرس میں اے سی بھی لگائے گئے ہیں۔

مقامات کی تبدیلی کے پیش نظر بدلتے موسموں کے حوالے سے یہ انتظامات انجام دئے گئے ہیں۔ اس سال کے اوائل میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو شکست کا سامناکرناپڑا ہے‘ اور اس یاترا کو کانگریس کی رینک اورمجوزہ انتخابات کے لئے پارٹی کو فعال بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔