برینٹ انڈیکسٹ خام تیل کی قیمتیں 96ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی ہے جوسات سالوں میں سب سے اونچی قیمت ہے۔
نئی دہلی۔روس اور یوکرین کے درمیان میں بڑھتی کشیدگی کے سبب سونے اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیاہے۔
جیسے ہی عالمی ایکویڈٹی انڈیکس میں کمی ائی ہے‘خام تیل سمیت اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ یوکرین پرپڑنے والے جغرافیائی سیاسی خطرات کا عالمی منڈیوں میں صاف طور پر دیکھائی دے رہا ہے۔
برینٹ انڈیکسٹ خام تیل کی قیمتیں 96ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی ہے جوسات سالوں میں سب سے اونچی قیمت ہے۔خام تیل او رسونے کی پیدوار میں دنیاکے بڑے ممالک میں سے ایک روس ہے‘ اور کسی بھی مغربی ملک کی جانب سے روس کے خلاف امتناعات عالمی سپلائی کومتاثر کرسکتے ہیں
۔سونے کی قیمتیں میں کاروبار اومیکس اسپاٹ گولڈ کی قیمتوں کی تجارت اب تک کے دنوں میں سب سے اونچائی کے قریب1,866فی اونس سے ہوئی ہے۔
مذکورہ سونا اپریل فیوچر کنٹراکٹ برائے ایم سی ایکس 1.52فیصد سے زائد پر کاروبار میں قریب49,859فی دس گرام سے ہوا ہے۔
اسی طرح ایم سی ایکس سلور مارچ فیوچرس میں 2فیصد کا اضافہ کے ساتھ 64,470فی کے جی رہا ہے وہیں اسپاٹ سلور کی قیمت کومیکس پر 23.92فی اونس کے قریب شام کے سیشن تک فروخت کیاگیاہے۔
ایچ ڈی ایف سی سکیورٹیز سینئر جانکاری تپن پٹیل نے کہاکہ ”روس اور یوکرین کے درمیان میں جنگی صورتحال اور کشیدگی کی وجہہ سے تین مہینوں میں اب تک کی سب سے اونچی قیمت پرسونا کی تجارت کی گئی ہے۔
روس اور یوکرین میں بڑھتی جغرافیائی خطرات کے پیش نظر اہمیت کے حامل معدنیات کی خریدی میں اس وقت اضافہ بھی دیکھنے کو ملا ہے جب امریکہ نے روس کو متنبہ کیاکہ وہ مجوزہ ہفتہ میں کسی بھی یوکرین میں مداخلت کرسکتا ہے“۔
ائی ائی ایل سکیورٹیز وی پی ریسرچ انوج گپتا نے کہاکہ ”سونا50,500فی دس گرام اور چاندی 66,500فی کے جی کی سطح تک جاسکتا ہے۔عالمی مارکٹ میں سونے کی قیمت 1880ڈالر اور چاندی 25ڈالر کی سھح تک جاسکتی ہے“۔