نئی دہلی۔سدرشن نیوز کیس میں مداخلت کی گوہار لگاتے ہوئے کانگریس پارٹی کے دو لیڈروں کی فیملیوں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایاہے۔
مذکورہ فیملیوں کا کہنا ہے کہ الکٹرانک میڈیا کی موجودہ حالت ”ناخوشگوار او رناقال برداشت توازن کے ساتھ نازی جرمنی کے مماثل“ہے
مذکورہ درخواست گذار اور سدرشن نیوز معاملہ
ان درخواست گذاروں میں حالیہ دنوں کے دوران ایک ٹیلی ویثرن مباحثہ میں حصہ لینے کے بعد قلب کا دورہ پڑنے کی وجہہ سے فوت ہونے والے کانگریس لیڈر راجیو یتاگی کی بیوہ اور کانگریس ترجمان پوا ن کھیرا کی بیوی شامل ہیں۔
ان درخواستوں نے عدالت عظمیٰ پر زوردیا ہے کہ اظہار خیال کی آزادی کے نام پر اس طرح کے ٹی وی اینکرس اور ”نفرت انگیز تقریر“ کرنے والے اعلی کاروں کو ائین کے ارٹیکل19کا فائدہ اٹھانے کاموقع فراہم نہ کریں۔
When will Godi media show this?
When will the murderer of Late Shri Rajiv Tyagi be punished?
Her wife tells the last words of Mr Tyagi ji and brings the truth of his murder.@PriaINC pic.twitter.com/MbBCCeAvWU
— Vijendra Jaswal #GandhianIdeology ✋ (@vijendrajaswal) August 13, 2020
وکیل سنیل فرنانڈیز کے ذریعہ سنگیتا تیاگی اور کوٹا نلیماں نے جو درخواست عدالت میں دائر کی ہے اس میں کہاگیا ہے کہ”دستور ہند کے ارٹیکل19کے تحت کسی بھی قسم کا تحفظ ایسے ٹی وی مباحثوں‘ ٹی وی اینکرس کے لئے نہ صرف ارٹیکل19کی تباہی بلکہ ائینی عمارت کے لئے بھی تباہ کن ہے“۔
درخواست گذار نے کہاکہ تیاگی 12گست کے روز ایک ٹی وی مباحثہ میں نفرت پر مشتمل تقریر کا شکار بنے ہیں جسکی وجہہ سے ان کے قلب پر حملہ ہوا اور وہ فوت ہوگئے ہیں۔
درخواست گذار نے کہاکہ ”ملک میں الکٹرانک میڈیا کی موجودہ حالت ”ناخوشگوار او رناقال برداشت توازن کے ساتھ نازی جرمنی کے مماثل“ہے“

درخواست گذار نے پروگرام”بنداس بول“ کے متعلق کہاکہ ”نفرت پر مشتمل تقریر“ کے جواب کا یہ ایک خلاصہ ہے۔
مذکورپ سپریم کورٹ اور ’یو پی ایس سی جہاد“
سپریم کورٹ نے پروگرام جس کا عنوان”یو پی ایس سی جہاد‘‘ کے پہلے چار شماروں پرروگ لگائی ہے‘ جس میں یوپی ایس سی کے ذریعہ مسلمانوں کی مبینہ گھس پیٹ پر توجہہ دی گئی ہے۔
مرکزنے بھی اس سدرشن نیوز کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کہاکہ پروگرام کوڈ کی خلاف ورزی کی گئی ہے
US में सुदर्शन के समर्थन में प्रदर्शन की तैयारी करते हुए #NRI’s #UPSC_Jihad pic.twitter.com/m5ykITCFa6
— Dr. Suresh Chavhanke “Sudarshan News” (@SureshChavhanke) September 24, 2020
اس معاملے پر سنوائی کے لئے عدالت نے 5اکٹوبر کا وقت مقرر کیاہے۔